19 August 2017 - 23:10
News ID: 429555
فونت
لبنان کے اہل سنت عالم دین :
لبنان کے الفت تنظیم کے سربراہ نے تاکید کی ہے کہ دہشت گردی کا خطرہ سوائے صیہونی حکومت کے سب کے لئے ہے ۔
شیخ صهیب حبلی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں مسلمان علما کونسل کے رکن شیخ صهیب حبلی نے اس ہفتہ شہر صیدا کے مسجد حضرت ابراہیم علیہ السلام میں نماز جمعہ کے خطبے کے درمیان لبنانی فوج کی طرف سے دہشت گردی کے مقابلہ میں کامیاب آپریشن پر امیدا کا اظہار کرتے ہوئے کہا : مزاحمت فرنٹ اور فوج نے لبنان کی حفاظت کے لئے اور ملک کو دہشت گردی کے خطرے سے نجات دلانے کے لئے قابل تعریف کوشش کر رہی ہیں ۔

انہوں نے صیدا میں فلسطینیوں کی پناہ گاہ عین الحلوہ میں نا امنی پیدا کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے وضاحت کی : یہ مسئلہ پناہ گاہ کو نا امن و بحرانی کرنے کے لئے دشمن کی خدمت کرنا اور ان کی طرف سے کی جا رہی سازش کا ایک حصہ ہے ۔ قومی اور فلسطین اسلامی گروہ کو چاہیئے کہ اپنے اختلافات کو ختم کریں اور پناہ گاہ کی بحرانی حالات کو ختم کرنے اور اس کو جنگ میں تبدیل ہونے سے روکیں ۔

اہل سنت کے عالم دین نے تاکید کی ہے کہ عین الحلوہ پناہ گاہ میں نا امنی اس پناہ گاہ میں رہنے والوں کے لئے اور تمام صیدا شہر کے لئے سخت خطرہ ہے اور جو لوگ اس پناہ گاہ کی امنیت و سلامتی کو نقصان پہوچانا چاہتے ہیں اس کا مقابلہ کرنے کے لئے مضبوطی سے کھڑے ہوں اور ان کی سازش کو ناکام کریں ۔

انہوں نے بعض لبنانی وزیروں کے وفد کا شام کے سفر پر جانے پر کچھ لوگوں کی طرف سے ہو رہے اعتراض پر تعجب کا اظاہر کرتے ہوئے کہا : شام کے ساتھ تعاون کرنے اور اس ملک کے ساتھ رابطہ کو پہلے کی طرح واپس برقرار کرنے کے علاوہ کوئی دوسری صورت نہیں ہے ۔ لبنان کی حکومت خاص کر صدر جمہور کو چاہیئے کہ دشمنوں کی سیاست سے دوری اختیار کریں اور صرف لبنان اور لبنانیوں کے مفاد و مصلحت کی فکر میں رہیں ۔

شیخ صهیب حبلی نے اسپین کے بارسلونا میں گذشتہ روز دہشت گردوں کے جرائم کی شدت سے مذمت کی ہے بیان کیا ہے : دہشت گردی دنیا کے تمام لوگوں کے لئے خطرہ بن چکا ہے اور دنیا کے تمام ممالک کو چاہیئے کہ اس کی جڑ کو ختم کرنے کے لئے مستحکم اقدام کریں اور دہشت گردوں کی حمایت کو روکنے پر عمل کریں ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۴۳۱/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬