19 August 2017 - 11:08
News ID: 429556
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا : اطلاعات کی فراہمی زیادہ موثر اسی صورت میں ثابت ہو گی جب آپ اپنے قارئین کی دلچسپی سے آگاہ ہوں گے اور جو اطلاع نشر کریں گے وہ پڑھنے والے کے مزاج سے ہم آہنگ ہو گی۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا تنظیمی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا کی اہمیت و افادیت ماضی کی طرح آج بھی مسلمہ ہے لیکن اس کے انداز میں تبدیلیاں آ چکی ہیں۔ اب میڈیا غیر معمولی افرادی قوت یا بے بہا وسائل کا محتاج نہیں رہا ۔

انہوں نے وضاحت کی : جس اطلاع کی فراہمی میں ماس میڈیا کردار ادا کرنے سے قاصر ہوتا ہے وہاں سوشل میڈیا اپنی حیثیت منوائے بغیر نہیں رہتا۔سانحہ پارہ چنار سمیت متعدد واقعات ایسے ہیں جہاں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کو حکومتی احکامات کی پیروی میں خاموش رہنا پڑا لیکن سوشل میڈیا پر چلنے والی کمپین نے ان کی خاموشی کو توڑ کر اپنی اہمیت کو ثابت کیا۔ اگر آپ کے پاس درست اور مفید اطلاعات ہیں تو میڈیا کے کسی بھی ذریعے کو استعمال کرتے ہوئے انہیں کم وقت میں ہزاروں افراد تک پہنچایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بیان کیا : اطلاعات کی فراہمی زیادہ موثر اسی صورت میں ثابت ہو گی جب آپ اپنے قارئین کی دلچسپی سے آگاہ ہوں گے اور جو اطلاع نشر کریں گے وہ پڑھنے والے کے مزاج سے ہم آہنگ ہو گی۔

انہوں نے کہا میڈیا پرسنز کو حقیقت شناس ہونا چاہیے۔دور عصر میں ہمارے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ غیر ملکی پروگراموں کی یلغار ہے۔ اس ثقافتی یلغار کے ہتھیار کو استعمال کرنے کا واحد وسیلہ میڈیا ہے۔ اس ہتھیار سے ہماری نئی نسل کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے تاکید کی : مغربی و ہندوانہ ثقافت کے سیلاب کے آگے بند باندھنے میں ہمارے ان نوجوانوں کو کردار ادا کرنا ہو گا جو میڈیا سے وابستہ ہیں۔ہماری اپنی روایات ، تشخص اور ثقافت ہے۔ہم سے ہماری شناخت چھینی جا رہی ہے۔اس شناخت کو قائم رکھنے کے لیے اپنی معاشرتی ذمہ داریوں سے آگہی انتہائی ضروری ہے ورنہ دشمن کی یلغار ہماری نئی نسل و وطن عزیز کو با آسانی اپنی سازشوں کی آماجگاہ بنا دے گی اور ہم سے ہماری اصل کو چھین کر ہمیں غلام بنا لے گی۔/۹۸۸/ن۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬