21 August 2017 - 16:19
News ID: 429590
فونت
علماء و عمائدین کچورا کی جانب سے جامع مسجد کچورا میں مرحوم مغفور قائد ملت جعفریہ علامہ سید محمد دہلوی کے برسی کا جلسے منعقد کیا گیا۔
علامہ سید محمد دہلوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق علماء و عمائدین کچورا کی جانب سے جامع مسجد کچورا میں مرحوم مغفور قائد ملت جعفریہ علامہ سید محمد دہلوی کے برسی کا جلسے منعقد کیا گیا۔ جس میں علاقہ کچورا کے علماء وعمائدین کے علاوہ عوام کے کثیر تعداد نے شرکت کی۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق جلسے کی صدارت حجت الاسلام علامہ سید محمد عباس رضوی صدر اسلامی تحریک پاکستان نے کی جبکہ علامہ شیخ فدا حسن عبادی ڈویژنل صدر، علامہ سید باقر الحسینی ، علامہ سید اکبر شاہ رضوی صدر کھرمنگ، علامہ شیخ محمد حسین اعجاز ، کچورا اور بلتستان کے نامور عالم دین علامہ سید محمد علی موسوی،باباے بلتی اخوند محمد حسین حکیم، ڈویژنل جنرل سیکریٹر ی اسلامی تحریک بلتستان کاچو محمد علی خان ، محمد شبیر حافظی اور دیگر نے شرکت کی اور پروگرام سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں مقررین نے قائد مرحوم ومغفور علامہ سید محمد دہلوی کے سیرت و کردار اور قومی و ملی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ مقررین نے مزید کہا “عزاداری سید الشہداء کے تحفظ، شیعہ اوقاف کے تحفظ، اور شیعہ بچوں کے الگ نصاب کی تدوین کے حوالے سے انکی قابل قدر کاوشیں ہیں ۔ علامہ سید محمد دہلوی قومی و ملی اجتماعی سفر کے اول مجاہد تھے۔  تاریخ میں انکا نام سنہرے حروف سے یاد رہے گی۔

مقررین نے مزید کہا کہ پاکستان کا اصل مسئلہ لاقانونیت ہے ۔علامہ سید محمد دہلوی سے لیکر موجودہ قائد مرد بحران علامہ سید ساجد علی نقوی تک قائدین نے آئین و قانون کی بالادستی کی بات کی اور آئین کی بالادستی کے لیے عملی کام کیے ہیں۔ ملک کی تعمیر وترقی اور استحکام کے لیے سب سے بنیادی ضرورت آئین و قانون پر عمل پیرا ہونا ہے۔ تاریخ میں ہمیشہ اصول پسند قومیں ہی آگے بڑھی ہے ۔ لیکن ہمارے ارباب اقتدار نے اصولوں کو پائوں تلے روند ڈالا ہے ۔

گلگت بلتستان کو اسکا بنیادی حق نہ دینا ، یہاں کے تعمیر وترقی کے حوالے سے مخلص نہ ہونا، سی پیک میں اس خطے کو نظر انداز کرنا ، ملک میں عدم مساوات، اقربا پروری ، دہشت پسند قوتوں کی سرکوبی کی بجائے مختلف طریقوں سے ان کو تحفظ دینا ، ٹیلنٹ کی ناقدری وغیرہ جیسے خوفناک عوامل ہیں جو استحکام پاکستان کے راہ میں حائل رکاوٹیں ہیں۔

ہم قائد محترم کی سرپرستی میں قومی و ملی پلیٹ فارم کے دھارے میں ہی رہ کر ان تمام عوامل کا مقابلہ کرسکتے ہیں “۔ اجلاس کے اختتام پر حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دیا جائے اور سی پیک کے ثمرات میں اس خطے کا خاص خیا ل رکھا جائے۔ گلگت سکردو روڈ فی الفور بنایا جائے۔ سیاحت و تجارت کے اقدامات کے جائیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬