رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکرعلی لاریجانی نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عالم اور ان کے خلاف بڑھتے ہوئے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس صورتحال جائزہ لینے کے لئے فیکٹ فائنڈنگ ٹیم میانمار بھیجے۔
علی لاریجانی نے اپنے ایک بیان میں میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام اور تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ صورتحال پر فوری طور پر کنٹرول کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ میانمار میں ظلم و تشدد کے شکار مسلمانوں کے لئے فوری انسانی امداد کو یقینی بنائے۔
علی لاریجانی نے کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کی صدارت قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے چیئرمین کریں گے اور اس کا مقصد پارلیمانی تعاون کے ذریعے میانمار میں جرائم کی روک تھام اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پرامداد کی ترسیل کے لئے راہ ہموار کرنا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے آج جمعرات کے روز میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہم سب کو اس انسانی المیہ کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے عالمی برداری میانمار میں مسلمانوں کی حالت زار کو خاموشی سے دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پہلے مرحلے میں تشدد کو روکنا ہوگا جس کے بعد عالمی امداد کی ترسیل کا آغاز کرنا ہوگا اور اس حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرڈاکٹر حسن روحانی نے ملک کی ہلال احمر کمیٹی کو حکم دیا ہے کہ میانمار میں متاثرہ مسلمانوں کے لئے ضروری امداد کا بندوبست کرے۔
غلام علی خوشرو نے کہا کہ ہم مختلف اسلامی ممالک بالخصوص ترکی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام فریقین کی کوشش ہوگی کہ روہنگیا مسلمانوں کے مسئلے کے حل کے لئے فوری اور موثر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
در ایں اثنا ايران كے معروف عالم دين آيت اللہ ناصر مكارم شيرازی نے اسلامی ممالک كے حكمرانوں كو مخاطب كرتے ہوئے كہا ہے كہ وہ جلد ميانمار كے مسلمانوں كے قتل و عام کو روكنے كے لئے عملی اقدام كريں۔
انہوں نے روہنگيا كے اقليتي مسلمانوں كے خلاف پرتشدد كاروائی اور عالمی برادری كي خاموشی پر تشويش كا اظہار كرتے ہوئے كہا كہ اسلامی تعاون تنظيم كو چاہيئے كہ وہ اس غير انسانی عمل كی روک تھام كے لئے فوری طور پر ضروری اقدامات كريں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/