رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پشاور کے نواحی علاقے چمکنی شاہ پور میں فلور ملز ٹارگٹڈ آپریشنز کے حوالے سے اہم انکشافات منظر عام پر آگئے ہیں، ملز بین الاقوامی شدت پسند تنظیم داعش پاکستان کیلئے بطور ہیڈکوارٹر استعمال ہورہی تھیں جسے ہمسایہ ملک افغانستان سے کنٹرول کیا جا رہا تھا۔
دہشتگردوں کے زیراستعمال اسلحہ کی فرانزک رپورٹ موصول ہو چکی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ اسلحہ ٹارگٹ کلنگ کی 14 وارداتوں میں استعمال ہوا ہے جس میں فورسز پر حملے بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ عیدالفطر سے کچھ روز قبل تھانہ چمکنی کے علاقے شاہ پور میں واقع فلور ملز میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا تھا۔ جہاں فائرنگ تبادلہ کے دوران 2 دہشتگرد ہلاک اور 3 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے واقعہ کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فلور ملز سے سرچ آپریشن کے دوران اسلحہ، خودکش جیکٹس، بارودی مواد، ڈیٹونیٹرز، پرائمہ کارڈ، یو ایس بیز، میموری کارڈز، اہم شخصیات اور حساس مقامات کے نقشہ جات اور تصاویر بھی برآمد کی تھیں، جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تفتیش کا آغاز کردیا تھا۔
ذرائع کے مطابق کیس میں جاری تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ فلور ملز کو داعش پاکستان کیلئے بطور ہیڈکوارٹر استعمال کیا جارہا تھا اور اسی مقام سے باقاعدہ طور پر پریس ریلیز، ویڈیوز اور دہشت گردی کے واقعات کی ذمہ داری کے پریس ریلیز بھی جاری کی جاتی تھیں۔
فلور ملز میں پشاور سمیت ملک بھر میں دہشتگردی کی کارروائیوں سے متعلق منصوبہ بندی اور عمل درآمد سمیت اسلحہ و باردوی مواد، ٹارگٹ کلنگ و متعلقہ جگہوں کے نقشہ جات بھی دیئے جاتے تھے خیال رہے کہ اس کارروائی کے بعد پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں 99 فیصد کمی واقع ہوئی ہے تاہم ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ فلور ملز سے برآمد ہونے والی دستاویزات اور ویڈیوز کی روشنی میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/