رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے گزشتہ روز روس میں تعینات اسلامی ممالک کے سفیروں کی موجودگی میں ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، روس اور ترکی کے مشترکہ تعاون کے تحت آستانہ عمل کی شکل میں شام امن مذاکرات امید کی کرن ہے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ شام کی صورتحال میں بہتری آرہی ہے اور یہ امید کی کرن کی علامت ہے۔
لاوروف نے کہا کہ شامی امن مذاکرات کے ذریعہ اردن اور امریکہ کے درمیان باہمی شراکت داری کے ساتھ جنوبی شام میں چار امن زونز کے قیام کے معاہدے کی تک رسائی حاصل ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام کے ان علاقوں میں تنازعات کی کمی، خراب ہونے والے مراکز اور بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور انسانی صورتحال میں بہتری آرہی ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ شامی امن مذاکرات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 2254 کی قرداد کے مطابق جلد سے اس ملک میں دہشتگردوں کی مکمل تباہی اور امن کو برقرار رکھنا فراہم ہوجائے گا۔
سرگئی لاوروف کے مطابق، امن زون کے قیام سے انسانی امداد کی ترسیل میں آسانی ہوئی اور شامی فورسز اور مخالف گروپ جنہوں نے فائربندی کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں ان کی توجہ دہشتگردوں بالخصوص داعش اور النصرہ فرنٹ کے خلاف کاروائیوں میں مرکوز رہے گی۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، روس اور ترکی کے مشترکہ تعاون سے آستانہ عمل کی شکل میں گزشتہ سال سے شامی امن مذاکرات کا آغاز کردیا گیا۔
شام کے جنوب مغربی علاقے، مشرقی غوطہ اور حمص میں امن زون کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/