رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی شیعہ مسلمانوں کی غیر اعلانیہ و غیر قانونی گرفتاریاں و حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف ان لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے گذشتہ روز عائشہ منزل پر بعد ختم مجلس عزا احتجاجی مظاہر ہ کیا اور اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر سیکڑوں مومنین جمع تھے اور انہوں نے بھی ریاستی اداروں کی جانب سے اس غیر قانونی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے لاپتہ افراد کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا، اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ شیعہ پاکستانیوں کی غیر اعلانیہ و غیر قانونی گرفتاریاں و حبس بے جا میں رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے معروف شیعہ عالم دین اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما حجت الاسلام سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ اس وقت پورے پاکستان میں ہلچل مچی ہے اور سب سے پہلے شیعہ لاپتہ عزاداروں کا مسئلہ ہی اٹھا ہوا ہے اور انشاللہ عاشورہ سے پہلے رہائی ملے گی اور اگر نہیں ملتی تو میں یہ اعلان کرچکا ہو کہ عاشور کے بعد پہلے جمعہ کو میں علما کے ساتھ گرفتاری دونگا ۔
انہوں نےکہا کہ کمیٹی کام کررہی ہے امید رکھیں وہ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے اور کہا کہ میں نے نہ آپ کو کل اکیلا چھوڑا ہے اور نہ آج اپ لوگ تنہا نہیں پورا پاکستان آپ کے ساتھ ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر سے سیکڑوں شیعہ جوانوں اور علمائے کرام کو ریاستی اداروں نے بلا کسی جرم و خظا گھروں سے غائب کیا ہو اہے، لہذا اب ملت جعفریہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے، جبکہ ریاستی و حکومتی اداروں کی بے حسی بھی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے، لہذا قومی امید کی جارہی ہے کہ روز عاشورہ ملک بھر میں جلوس ہائے عزا کو روک کراپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا جائے گا۔/۹۸۹/ف۹۴۰