رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام حسن ظفر نقوی نے جمعہ کے روز گرفتاری پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہے گزشتہ کئی سالوں سے ملت تشیع کے سینکڑوں نوجوان لاپتا ہیں۔ ملک کے مختلف شہروں سے ہمارے نوجوانوں کو گھروں سے اٹھایا گیا۔ سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد خود کو ایجنسیوں کا اہلکار ظاہر کر کے رات کی تاریکی میں ہمارے نوجوانوں کو اغوا کرتے رہے۔ آج تک ان مغوی نوجوان کی ہمیں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔
انہوں نے تاکید کی ہے کہ ہم مطالبات کر کر کے تھک چکے ہیں۔لاپتا نوجوانوں کے اہل خانہ کا اضطراب ہمارے لیے اب ناقابل برداشت ہے۔اگر ہمارے لوگ مجرم ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔عدالت کے علم میں لائے بغیر کسی کو حراست میں رکھنا بنیادی انسانی حقوق کے منافی اور آئین و قانون سے متصادم ہے۔ اس غیر آئینی اقدام کے خلاف گزشتہ کئی سالوں سے احتجاج بھی کئے جاتے رہے اور دھرنے بھی دیئے گئے لیکن حکمرانوں اور ذمہ دار اداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی ۔
انہوں نے کہا : کراچی یوم عاشور کے مرکزی جلوس میں مسنگ پرسنز کے اہل خانہ اور دیگر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملت تشیع کے جبری گمشدہ افراد کو اگر بازیاب نہیں کرایا گیا تو پھر میں اپنی گرفتاری پیش کروں گا۔اس موقعہ پر متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ فارق ستار بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کے مغوی نوجوانوں کی عدم بازیابی کے خلاف جمعہ کے روز بعد از نماز جمعہ جامع مسجد کھارا دار کراچی میں وہ احتجاجاَ اپنی گرفتاری پیش کریں گے۔بعض ازاں رضاکارانہ گرفتاریوں کا یہ سلسلہ ملک بھر میں شروع کیا جائے گا اور اس وقت تک وہ رہا نہیں ہوں گے جب تک ملت کے لاپتہ نوجوانوں کے بارے میں مکمل معلومات فراہم نہیں کی جاتی اور انہیں رہا نہیں کیا جاتا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/