رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ترکی اور عراق کردستان کے لئے اپنی فضائی سرحدیں بند کریں گے اور اس کے علاوہ زمینی سرحدیں بھی عنقریب بند ہوں گی۔
یہ بات صدر اردوان نے گزشتہ روز ترکی کے مشرقی اور جنوب مشرقی سے تعلق رکھنے والے با اثر شخصیات، دانشوروں اور عمائدین کے ساتھ ایک خصوصی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عراقی علاقے کردستان میں منعقدہ ریفرنڈم کے خلاف اٹھائے جانے والے جوابی ردعمل کا آغاز ہوگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم نے اپنے فیصلوں پر عمل شروع کردیا تو کردستان والے کیسے آزادانہ آمد و رفت کرسکیں ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ عراقی علاقے کردستان میں ریفرنڈم کے خلاف ترک حکومت کا مؤقف ہرگز کرد برادری سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف نہیں بلکہ ہمارا ایسا مؤقف اختیار کرنے کا مقصد واحد عراق اور ملکی سالمیت کی حمایت کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ریفرنڈم کے حوالے سے ترکی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا جبکہ یہ عمل عراق کی جغرافیائی سالمیت کے خلاف غداری کے مترادف ہے۔
ترک صدر نے کردوں کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل نے ہی صرف آپ کی حمایت کی ہے مگر وہ آپ کے دوست نہیں کیونکہ اسرائیل آج دوست ہے تو کل آپ کے ساتھ چھوڑ دے گا اس کے بعد آپ پھر ہماری طرف لوٹ آئیں گے۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/