13 October 2017 - 18:04
News ID: 430366
فونت
ڈاکٹر لاریجانی :
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ ایرانی حکام کو ٹرمپ کی اسٹریٹیجی پر کوئی حیرت و پریشانی نہیں ہے اور ٹرمپ انتظامیہ کے رویّے کے سلسلے میں جوابی اقدامات پر غور کیا جا چکا ہے
علی لاریجانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے امریکی سیاستدانوں کے رویوں کو عارضی و قتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران پورے اطمینان سے امریکی حکام کے اقدامات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور قوم کے مفادات کے مطابق فیصلے کر رہا ہے-

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے جمعے کو روس کے شہر سن پیٹرزبرگ کے ایئرپورٹ پر پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کی پابندی کی تصدیق نہ کئے جانے کے بارے میں کہا کہ ایران ، امریکی حکام کے عامیانہ اور عارضی رویّوں کو پسند نہیں کرتا اور خود کو ان کی اوچھی چالوں میں بھی نہیں پھنسانا چاہتا -

وہائٹ ہاؤس کے ترجمان کے اعلان کے مطابق امریکی حکومت جمعے کو تہران کے وقت کے مطابق سوا آٹھ بجے رات میں ایران اور ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں اپنی اسٹریجی کا اعلان کرے گی-

ٹرمپ کی پالیسی کا ایک حصہ ایران کی علاقائی پالیسی سے متعلق ہوگا اور دوسرا حصہ ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں امریکہ کے موقف سے مربوط ہوگا-

ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ ٹرمپ، ایران کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کی پابندی کئے جانے کی تصدیق نہیں کریں گے اور اس موضوع کو کانگریس کے حوالے کردیں گے-

ٹرمپ حکومت کی کوشش ہے کہ وہ کانگریس کے تعاون سے ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں سختیاں بڑھائے اور ایران کے لئے معاہدے کےاقتصادی فوائد کو کم کردے-

ٹرمپ کی تقریر کے دوسرے حصے میں ایران کی علاقائی پالیسی کو مدنظر رکھا گیا ہے تاکہ ایرانوفوبیا کے کمزور منصوبے کے سہارے ایران کے مقابلے میں علاقے میں امریکہ اور اس کے حامیوں کی شکست پر پردہ ڈال سکیں-

شام کے بحران کو چھے سال کا عرصہ گذرنے کے باوجود امریکہ، اپنے اہداف کو عملی جامہ نہیں پہنا سکا ہے-

شام میں امریکی شکست کے سبب مغربی ایشیا کے اسٹریٹیجک علاقے میں امریکیوں کے طویل مدت اہداف پورے نہیں ہوئے جس سے وہ سیخ پا ہیں اور کوشش کررہے ہیں کہ بے بنیاد الزامات کے ذریعے ایران پر مزید دباؤ بڑھائیں-

درایں اثنا امریکہ کی پرینسٹن یونیورسٹی کے اسکالر حسین موسویان نے جمعرات کو الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے ساتھ امریکہ کی موجودہ حکومت کی بڑھتی ہوئی دشمنی کے بارے میں کہا کہ ان دشمنیوں کی جڑیں علاقے میں داعش سمیت امریکی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے مقابلے میں ایران کی پے در پے کامیابیوں میں پیوست ہیں -

ایران کے سابق سفارتکار نے کہا کہ گذشتہ ایک برس کے دوران داعش کو شام و عراق میں بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور دہشت گردوں کے مقابلے میں یہ شاندار کامیابی صرف ایران اور روس کے تعاون سے ہی حاصل ہوئی ہے-

موسویان نے کہا کہ اس محاذنے داعش کے مقابلے میں جس قدر کامیابیاں حاصل کیں امریکہ نے ایران ، روس اور حزب اللہ پر اپنے دباؤ میں اتنا ہی اضافہ کیا ہے-

موسویان نے کہا کہ نیا منظرنامہ یہ ہے کہ ایران ، داعش کے خلاف جنگ اور اسے ختم کرنے میں جتنا کامیاب رہے گا اسے اتنا ہی امریکی دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ امریکہ ، داعش کے مقابلے میں ایران کی پیشرفت کو علاقے میں ایران کی طاقت اور کردار میں اضافے کا موجب سمجھتا ہے- /۹۸۹/ ف۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬