رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے نائب صدرنوری المالکی نے کہا ہے کہ کرکوک میں آپریشن کا مقصد اس شہر پر مرکزی حکومت کی رٹ کو قائم کرنا ہے اور یہ آپریشن کرکوک کے عوام کے خلاف نہیں بلکہ قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف ہے۔
عراق کی فوج نے کرکوک شہر میں تیل کے کنووں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کیلئے کل صبح آپریشن شروع کیا جو کامیابی سے جاری ہے اور کرکوک کے اہم علاقے مرکزی فوج کے کنٹرول میں آ گئے جبکہ عراقی فوج کردستان کے دارالحکومت کرکوک کی جانب پیش قدمی کررہی ہے اور شہر کے جنوب میں فوجی اڈے اور آئل فیلڈ سمیت متعدد اہم تنصیبات پر قبضہ کرلیا ہے اور کرد پیشمرگہ فورس پسپا ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ تیل سے مالا مال عراقی ریاست کردستان نے گزشتہ ماہ عراق سے آزادی کے لیے ریفرنڈم کرایا جس میں کرد عوام کی بڑی تعداد نے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ اس ریفرنڈم کی اقوام متحدہ، عراق،ایران،پاکستان اورترکی سمیت پوری عالمی برادری نے مخالفت کی ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/