01 November 2017 - 07:07
News ID: 431613
فونت
فلسطین علماء کونسل :
فلسطین علماء کونسل کے ترجمان نے صہیونی حکومت کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ فلسطین کی مکمل آزادی تک جہاد و مقاومت سے ذرہ برابر بھی پیچھے نہیں ہٹے نگے ۔
شیخ محمد الموعد

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین علماء کونسل کے ترجمان  شیخ محمد الموع نے ایک بیانیہ صادر کر کے فلسطین کے مسئلہ کے سلسلہ میں اور فلسطین کی مظلوم عوام پر اسرائیل کی طرف سے سو سالہ جارحیت پر عربی ممالک اور انسانی حقوق کا دعوا کرنے والے تنظیموں کی خاموشی کی شدید مذمت کی ہے ۔

 شیخ محمد الموعد نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : روز نکبت جب سے اسرائیل برطانیہ کے تعاون سے فلسطین میں یھودی ملک بنانے کی کوشش میں تھا اور آج تک صیہونی حکومت نے نہ صرف اپنی جارحیت پر معذرت چاہی ہے بلکہ مسلسل اپنے جارحیت پر فخر کرتا رہا ہے ۔

انہوں نے بیان کیا :کس طرح عالمی معاشرہ جو کہ آزادی رکھتی ہے اس وحشیانہ جرائم اور فلسطین کی مظلوم قوم کی اپنے آبا و اجداد کے ملک سے بے دخل اور نکال دئے جانے اور ان کی زمین پر ایک صیہونی حکومت کی تشکیل پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے ، یہ خاموشی انسانی تاریخ کے چہرے پر ایک بد نما داغ ہے ۔  

فلسطین علما کونسل کے ترجمان نے بیان کیا : کیوں عالمی معاشرہ غاصب حکومت کو قبول کر رہی ہے کہ جس نے لاکھوں فلسطینیوں کو اس کے ملک سے بے گھر کر دیا ہے اور آج تک یہاں تک کہ ایک فلسطینی مستقل حکومت کی تشکیل پر راضی نہیں ہوا ہے ۔

فلسطین علماء کونسل کے مشورتی کونسل کے سربراہ نے عربی ممالک کی طرف سے بی انصافی اور بی عدالتی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : شرم کا مقام ہے کہ بعض عربی ممالک قدس کے غاصب حکومت کو سرکاری طور سے قبول کر رہی ہے اور اس کے ساتھ رابطے کو روز بروز مضبوط بنانے پر فخر کر رہی ہے اور اپنی آنکھون کو فلسطین کی مظلوم عوام اور ان کے مقدسات پر اسرائیل کی طرف سے دی جا رہی زخم کو دیکھ رہی ہے ۔

 شیخ الموعد نے اپنے بیانیہ کے اختمامی مراحل میں وضاحت کی : فلسطینی قوم یہاں تک کہ ایک بالشت اپنی زمین بھی دشمن کو نہیں دے نگے اور جب تک اپنی مادری زمین کو فلسطین کے مقاوم و مجاہد واپس نہیں کر لیتے اطمینان سے نہیں بیٹھے نگے ۔ ہم لوگ ملک کی مکمل آزادی تک مقاومت کرے نگے ۔/۹۸۹/ف۹۷۵/ 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬