‫‫کیٹیگری‬ :
08 November 2017 - 13:20
News ID: 431718
فونت
حجت الاسلام سید عابد حسین الحسینی:
ناصر شیرازی کے اغوا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حجت الاسلام عابد حسینی کا کہنا تھا کہ ناصر شیرازی کا گناہ صرف اور صرف یہ ہے کہ انہوں نے کرپٹ اور استحصالی حکمرانوں کے کرتوتوں سے پردہ اٹھایا۔
حجت الاسلام سید عابد حسین الحسینی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  پاکستان میں موجودہ حکومت سعودی عرب اور امریکہ کی کاسہ لیس ہے۔ چنانچہ وہ انہی کے اشاروں پر ناچتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار سابق سینیٹر اور تحریک حسینی کے سرپرست اعلٰی حجت الاسلام سید عابد حسین الحسینی نے اسلام ٹائمز کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ انکا کہنا تھا کہ اپنے آقاؤں کے اشاروں پر وہ وطن عزیز کے مخلص شہریوں بالخصوص شیعیان حیدر کرار کو تنگ کرتی ہے۔

مہینوں تک انہیں لاپتہ کرکے انہیں جیل میں مختلف قسم کی اذیتیں جبکہ انکے ورثاء کو ذہنی طور پر اذیت سے دوچار کیا جاتا ہے۔

ناصر شیرازی کے اغوا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے علامہ حسینی کا کہنا تھا کہ ناصر شیرازی کا گناہ صرف اور صرف یہ ہے کہ انہوں نے کرپٹ اور استحصالی حکمرانوں کے کرتوتوں سے پردہ اٹھایا۔

انکا کہنا تھا کہ اس اغوا میں بیرونی، نیز اندرون ملک دہشتگرد تنظیموں کا ہاتھ کارفرما ہے۔ انہی کے اشارے سے یہ سب کچھ ہو رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے اکثر وزراء کا چونکہ دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ قریبی تعلق ہے اور انہی کی ڈکٹیشن پر وہ اہل تشیع کے خلاف کارروائیاں کرتی ہے، مگر یاد رکھے کہ ایسے حربوں سے شیعہ دبنے والے نہیں۔

انہوں نے تمام سیاسی پارٹیوں خصوصاً شیعہ تنظیموں کے قائدین سے مطالبہ کیا کہ اس کیس کو اپنا کیس سمجھ کر قیام کریں، کیونکہ یہ آگ کہیں انکی دہلیز پر نہ آپہنچے۔

حجت الاسلام حسینی نے تفتان میں زائرین کے ساتھ وحشیانہ سلوک پر وہاں پر موجود فورسز اور ذمہ دار افراد کے رویئے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا سے سکھ حضرات جب اپنے مذہبی پیشوا کی زیارت کی غرض سے حسن ابدال آتے ہیں تو حکومت انکی تمام مشکلات کا خصوصی خیال رکھتی ہے، تاکہ انہیں کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے، جبکہ اہل تشیع کے ساتھ انکے سلوک کی حالت آپ خود دیکھ رہے ہیں، جس سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ حکمرانوں کا سکھوں کے ساتھ کوئی مذہبی رشتہ ہے جبکہ اہل تشیع ساتھ انکی خصوصی مخاصمت ہے۔ اہل تشیع کے ساتھ مخاصمت کی وجہ بتاتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں شیعوں نے سامراج اور استعمار کے ظلم و ستم کی مخالفت کی ہے، جبکہ ہمارے حکمران انہی قوتوں کے ہم نوالہ و ہم پیالہ ہیں، لہذا انکی برائی بیان کرنا ان سے ہضم نہیں ہو رہا، اسی وجہ سے وہ اہل تشیع کی دشمنی پر تلی ہوئی ہے۔ شیعیان پاکستان، خصوصاً سیاسی اور مذہبی تنظیموں سے مخاطب ہوکر انکا کہنا تھا کہ متفق و متحد ہوکر قیام کرکے اپنی تقدیر کا فیصلہ وہ خود کریں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬