08 November 2017 - 23:50
News ID: 431721
فونت
اسلامی جمہوریہ ایران نے یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی عرب کے جنگی طیاروں کی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے آل سعود کی بے بسی اور لاچاری کا پتہ چلتا ہے۔
بہرام قاسمی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے یمن کے صوبہ حجہ کے رہائشی علاقے پر سعودی عرب کے جنگی طیاروں کے وحشیانہ ہوائی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام شہریوں پر بمباری سعودی حکام کی بے بسی اورلاچاری کا پتہ دیتی ہے-

سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے منگل کو یمن کے صوبے حجہ کے رہائشی علاقے پر خوفناک بمباری کی تھی جس میں کم سے کم ساٹھ یمنی شہری شہید اور زخمی ہو گئے تھے-

ترجمان وزارت خارجہ بہرام قاسمی نے اس حملے میں شہید ہونے والے یمنی شہریوں کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رہائشی علاقوں پر بمباری میں شدت، یمن کے مسلسل محاصرے اور سمندری، زمینی اور ہوائی راستوں کو بند کرنے نیز عام شہریوں تک انسان دوستانہ امداد کی ترسیل میں سعودی عرب کی طرف سے رکاوٹ کھڑی کئے جانے جانے سے یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ سعودی عرب یمن میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں بے بس ہے-

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم اور سعودی جنگی طیاروں کے حملوں میں عام شہریوں کے قتل عام پر عالمی برادری کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات، انسان دوستانہ اصول و قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں-

انہوں نے یمن کے بحران میں موثر ملکوں اور اقوام متحدہ سے کہا کہ وہ یمن کے عام شہریوں اور خاص طور پر بچوں اور خواتین کو سعودی عرب کے وحشیانہ ہوائی حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے کوئی اقدام کریں اور سعودی عرب کے حملوں کو بند کرائیں-

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں کو روکنے کے لئے فوری طور پر تدابیر اختیار کرنے اور ضروری اقدامات کی ضرورت ہے-

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور متحدہ عرب جیسے کئی دیگر ملکوں کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے شروع کر رکھے ہیں جن میں اب تک گیارہ ہزار سے زائد عام شہری شہید ہو چکے ہیں۔

سعودی عرب نے یمن کا چاروں طرف سے محاصرہ کر رکھا ہے- سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں میں یمن کی بنیادی شہری تنصیبات بھی تباہ ہوچکی ہیں جبکہ دسیوں لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں- /۹۸۸/ ن ۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬