رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اصلاح و اتحاد تحریک لبنان کے سربراہ شیخ ماهر عبدالرزاق نے حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری شیخ نعیم قاسم سے ملاقات کی اور ان سے مختلف موضوع پر تبادلہ خیال کیا ۔
اہل سنت عالم دین نے اس ملاقات کے بعد پریس رپورٹروں سے گفت و گو میں وضاحت کی : لبنان کے صدر جمہور میشل عون اور اسی طرح لبنان کے اسپیکر نبیہ بری کا موقف ملک کے وزیر اعظم سعد حریری کے استعفاء کے بعد پیش آنے والے بحران میں بہت ہی مطلوب تھا ۔
انہوں نے وضاحت کی : الحریری کے استعفاء کا مقصد لبنان میں تنازعہ و فتنہ کی آگ کو شعلہ ور کرنا تھا لیکن ملک کے صدر جمہور اور اسپیکر نے اچھی طرح لبنان کی قوم کو اتحاد و اتفاق کی طرف رہنمائی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور اس ملک میں دوبارہ فتنہ کے منصوبے کو ناکام کرنے میں کامیابی حاصل کی ۔
شیخ ماهر عبدالرزاق نے بیان کیا : لبنان قوم کے مختلف طبقات نے اس فتنہ کی ناکامی میں قابل تعریف کردار پیش کی ہے اور جو لوگ چاہتے ہیں ملک میں شرارت کا رواج دیں انہیں بڑی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
انہوں نے اس تاکید کے ساتھ کہ سعد الحریری کو یقینا استعفا دینے کے لئے مجبور کیا گیا ہے ، بیان کیا : تمام لبنانیوں کو چاہیئے کہ اپنے اتحاد کی حفاظت کریں اور فتنہ پھیلانے کے منصوبہ کا مقابلہ کریں کیوں کہ ہم لوگ اتحاد کے ذریعہ کامیابی حاصل کرتے ہوئے ملک کی ملک کی حفاظت کریں ۔
اصلاح و اتحاد تحریک لبنان کے سربراہ نے وضاحت کی : امریکا اور اس کے عرب نوکروں کی طرف سے مقاومت فرنٹ پر حملہ کی بنائی گئی منصوبہ بندی نے دشمنوں کے منصوبہ پر مقاومت کی کامیابی کے لئے عزم و ارادے میں اضافہ کرتا ہے اور ہم سب لوگ امریکا اور صیہونی اور اس کے عرب نوکروں سے مقابلہ کرنے کے لئے ایک صف میں کھڑے ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا : ہم لوگ شریف مقاومت کے ساتھ ہیں کہ جو تمام لبنانوں اور اعراب و مسلمانوں کے لئے عزت و کرامت کی بنیاد میں شمار ہوتا ہے اور یہ کہ لبنان میں مقاومت ملک کے عنوان سے زندگی بسر کر رہے ہیں بہت خوش نصیبی و خوشحالی کا سبب ہے ۔ امریکا اور اس کے اتحادیوں کو جان لینا چاہیئے کہ لبنان قومی اتحاد کے ذریعہ ایک مستحکم قلعہ میں تبدیل ہو چکا ہے اور ملک کی سلامتی و امن کو بازیچہ بنانے کی اجازت نہیں دے نگے ۔/۹۸۹/ف۹۷۴