05 December 2017 - 21:58
News ID: 432112
فونت
ڈاکٹر طاہر القادری :
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے بیان کیا : ہائیکورٹ کے دونوں ججز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق اور سچ کا ساتھ دیا اور بغیر کسی دباؤ کے عدلیہ کے وقار کو بلند کیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے منہاج سیکرٹریٹ لاہور میں پرہجوم نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ شہداء کے لواحقین کو نہ دی گئی تو کل تمام کارکنان پُرامن طریقے سے سول سیکرٹریٹ میں پنجاب حکومت کے پاس پہنچیں گے اور رپورٹ مانگنے کی درخواست کریں گے۔

انہوں نے پاکستانیوں سے اپیل کی کہ مظلوموں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کل ہمارا ساتھ دینے کیلئے آئیں۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ میرا کنٹینر بھی بھجوا دیں۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ حکومت کے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں، رپورٹ ہر صورت میں پبلک کرنا پڑے گی اور رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد دیکھیں گے کہ اس میں کوئی ردو بدل تو نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے طے شدہ حکمت عملی کیساتھ اس کیس میں تاخیر کی تاکہ موجودہ حکومت کا وقت گزر جائے اور عدالتیں آزادی کیساتھ کام کریں۔

طاہر القادری نے کہا کہ انسانیت کا قتل کرنیوالی قیادت پر لعنت ہے، اس قیادت کا پول سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں کھول دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہائیکورٹ کے حکم نامے کے مطابق 2 باتیں کی گئی ہیں، سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہدا کے لواحقین کو فوری طور پر رپورٹ دی جائے اور میڈیا کو یہ رپورٹ ایک مہینے بعد دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ خرم نواز گنڈاپور سول سیکرٹریٹ گئے ہیں اگر رپورٹ آج دے دی گئی تو ٹھیک ہے، اگر نہ دی گئی تو کل پھر سب کارکنان پُرامن طریقے سے پنجاب حکومت کے پاس پہنچ جائیں گے۔

طاہر القادری نے کہا کہ دھرنے سے اٹھنے کے بعد ہم نے قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا لیکن طے شدہ حکمت عملی کے تحت اس کیس میں جان بوجھ کر خود ہی تاخیر کی کیونکہ ہمیں خدشہ تھا کہ اگر حکومت نے فیصلہ اپنی مرضی کا کروا لیا تو وہ اپیلیں بھی خارج کروا لیں گے اس لیے ہم نے اپنے وکیل بدلے اور کیس میں تاخیر کی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج لاہور ہائیکورٹ نے جو فیصلہ سنایا ہے اور مظلوموں کی جس طرح سے داد رسی کی ہے، اس کا اجر اللہ کے ہاں سے ججوں کو ضرور ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں ہائیکورٹ کے دونوں ججز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق اور سچ کا ساتھ دیا اور بغیر کسی دباؤ کے عدلیہ کے وقار کو بلند کیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں دہشتگرد حکمران اقتدار پر قابض ہیں، ان سے نجات کیلئے ہمیں متحد ہو کر جدوجہد کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ایک صحافی پر حملہ ہوا جس میں وہ زخمی ہوا، اس پر حملے کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے کیلئے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی گئی، ہمارے تو ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد قتل ہوئے ہیں، اس پر بھی اسی سطح کی  جے آئی ٹی ہونی چاہیے تھی۔

جسٹس باقر نجفی کمیشن میں ہم پیش نہیں ہوئے تھے، کمیشن نے اپنے طور پر تمام تحقیقات کی تھیں اور وزیراعلیٰ نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کا نام ملزمان میں آ گیا تو وہ ایک منٹ کی تاخیر کئے بغیر استعفی دے دیں گے، اب وزیراعلیٰ کا نہیں بلکہ ان کی کابینہ کے افراد کا اور اعلیٰ پولیس افسران کا نام آیا ہے تو ہم ٹھیٹھ بن گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ نواز شریف اور شہباز شریف کو فوری گرفتار کیا جائے، شہباز شریف اپنے عہدے سے استعفی دیں۔ ہمارے ایف آئی آر میں نامزد تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬