11 December 2017 - 13:40
News ID: 432201
فونت
اسرائیل کے وزیرجنگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ فیصلے کے خلاف اسرائیلی علاقوں میں احتجاج کرنے والے عربوں اور ان کے کاروبار کے مکمل بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
اویگدر لیبرمین

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کی قوم پرست جماعت یسرائیل بیتینو کے سربراہ اور موجودہ وزیر جنگ اویگدر لیبرمین کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے شمال میں واقع وادی عارہ ہمارا حصہ نہیں اور اسرائیل کے یہودیوں کو ان علاقوں میں نہیں جانا چاہیے اور ان کی مصنوعات بھی نہیں خریدنی چاہیے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے شمالی علاقے سے متصل ہائی وے میں سیکڑوں عربوں نے احتجاج کیا جہاں درجنوں نقاب پوش افراد نے کاروباری علاقوں اور پولیس کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کیں اور پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں تین اسرائیلی زخمی ہوئے اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ہفتے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے سفارت خانے کو تل ابیب سے منتقل کرنے کے فیصلے کے بعد فلسطین بھر میں احتجاجی کا سلسلہ جاری ہے۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں ان کے جن علاقوں میں قبضہ کیا تھا اس کو مستقبل میں اپنی ریاست کا حصہ بنانا چاہتے ہیں اور بیت المقدس پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ہے۔

دوسری جانب عالمی برادری سمیت مسلمان ممالک میں بھی امریکا کے اس فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا اور رہنماؤں کی جانب سے اس فیصلے کی مخالفت کی گئی ۔ ۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬