01 January 2018 - 15:09
News ID: 432493
فونت
پروفیسر غلام محمد:
جمعیت اہل حدیث کے صدر نے کہا کہ ادھر سرزمین کشمر بے گناہوں کے خون سے لالہ زار ہے تو اُدھر فلسطین لہو لہو ہے۔ شام، لبنان، عراق بھی قہر و استبداد کے پنجے میں کراہ رہے ہیں۔
کشمیر

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر جمعیت اہل حدیث کے صدر پروفیسر غلام محمد بٹ المدنی نے سلفیہ دانشگاہ پرے پورہ میں کشمیر بھر سے آئے چار سو سے زائد اراکین مرکزی شورٰی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی دنیا پر آج کئی قوتیں مسلط ہیں جو اپنے فیصلے ساری انسانیت سے منوانے کے لئے ہر طرح کی دھونس دباؤ اور دھمکیوں اور جور و جبر کا ہر حربہ آزما رہے ہیں اور جو بھی اشخاص و اقوام اُن کے خیالات و افکار سے اختلاف کرتے ہیں، اُنہیں زیر اور پسپا کرنے کے لئے بھی کوئی کسر باقی نہیں اُٹھاتے۔ وہ نہیں جانتے کہ حکمرانی کے تخت پر بیٹھنے والے جن لوگوں میں بھی تکبر و رعونت کے کیڑے لگ گئے کچھ دیر دھوم دھڑام سے وہ ایستادہ تو نظر آتے ہیں لیکن انجام کار ذلت و رسوائی اور دائمی زوال اُن کا مقدر بن جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادھر سرزمین کشمر بے گناہوں کے خون سے لالہ زار ہے تو اُدھر فلسطین لہو لہو ہے۔ شام، لبنان، عراق بھی قہر و استبداد کے پنجے میں کراہ رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اُمت مسلمہ کی شیرازہ بندی کی ضرورت ہے۔

اُنہوں نے خاص طور مسئلہ کشمیر و فلسطین پر سیر حاصل گفتگو کی اور کہا کہ یہ ددنوں عشروں سے یکساں قہر و استبداد اور عالمی بے رُخی کے شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت ہے کہ عالمی ادارے اور انصاف پسند اقوام ان مسائل کے دیر پا حل کے لئے بھی اپنی صدق دلانہ کاوشیں کریں اور حکمران بھی یہ نوشتہ ٔ دیوار پڑھ لیں کہ دباؤ اور آتش و آہن کی برستی برسات مسائل کا حل نہیں، بلکہ باہمی مذاکرات ہی ثمر بار ثابت ہوسکتے ہیں۔

اس دوران جمعیت اہلحدیث کے ناظم ڈاکٹر عبداللطیف الکندی نے کہا کہ جمعیت کا یہ نمائندہ اجلاس اس بات پر تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ یہاں ہمارے روایتی بھائی چارے، رواداری اور اتحاد و اتفاق کو زک پہنچانے کے تانے بانے بنے جا رہے ہیں اور مقام افسوس ہے کہ کہیں کہیں منبر و محراب سے بھی وحدت اُمت میں رخنہ ڈالنے کے عمل کو ہوا دی جا رہی ہے۔

انہوں نے ائمہ و خطباء سے کہا کہ وہ اپنے خطابات میں خاص طور اُمت مظلومہ کو ان سازشوں سے باخبر رکھ کر اُسے وحدت فکر و عمل کے جذبہ سے سرشار ہونے کی تلقین کریں۔ /۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬