
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں سیاسی اختلافات کے باعث کرپشن کے الزام میں گرفتار ارب پتی تاجر ولید بن طلال کو فائیو اسٹار ہوٹل سے جیل منتقل کردیا گیا۔
ولید بن طلال کو ایک کھرب روپے سے زائد رقم دینے سے انکار پر جیل میں ڈالا گیا ہے۔
ولید بن طلال سمیت کئی شہزادوں اور موجودہ و سابق وزیروں کو ۲ ماہ قبل گرفتار کیا گیا تھا، گرفتار افراد کو ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں زیرحراست رکھا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سعودی نیشنل گارڈز کے سابق سربراہ متعب بن عبد اللہ کو ایک ارب ڈالرز کی حکومت کو ادائیگی پر رضامندی کے بعد رہا کیا گیا تھا جبکہ ان کے دو بھائیوں کو بھی ریاض میں واقع رٹزکارلٹن ہوٹل سے رہا کیا گیا، وہ نومبر ۲۰۱۷ سے قید تھے۔
قابل ذکر ہے کہ شاہ سلمان نے محمد بن سلمان کی نگرانی میںسعودی عرب کے خزانہ کو علاقے میں دہشت گردی پھیلانے اور محمد بن سلمان کو قدرت میںلانے کے لئے ٹرمپ کو کھڑبوں ڈالر رشوت دے کر حمایت حاصل کی ہے ، جس کے نتیجہ میں اس ملک کا خزانہ خالی ہو گیا تو اس کی بھڑہائی کے لئے ملک کے سرمانہ داروں کو دھوکہ دے کر قید کر لیا گیا اور ان کو اپنی دولت محمد بن سلمان کے اختیار میںدینے کی شرط پر رہا کیا جا رہا ہے ،/۹۸۹/ف۹۴۰/