رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی خارجہ پالیسی اسٹریٹیجک کونسل کے چیئرمین کمال خرازی نے گزشتہ روز دمشق میں شام کے بعث پارٹی کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری ہلال الہلال کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے خلاف دشمنوں کی فوجی شکست، ان کی سازشوں کے خاتمے کی علامت نہیں اور مغرب نئی سازش کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی بھی شام فوجی شعبے میں امریکہ، ترکی اور دہشتگردوں کی جانب سے بعض مسائل کا شکار ہے اور ہمیں امید ہے کہ جلد سے ایسے مسائل کا حل ہوگا۔
خرازی نے کہا کہ شام کے مخالف ممالک اس ملک میں فوجی مسائل کے علاوہ ثقافتی اور اقتصادی بحران پیدا کریں گے لہذا اس حوالے سے ہوشیار رہنا ناگزیر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام کی نئی تعمیر اور اقتصادی ترقی کی ضرورت ہے اور بعض ممالک بالخصوص سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات مختلف طریقوں کے ذریعہ اثر ورسوخ کر رہے ہیں۔
انہون نے اس بات پر زور دیا کہ شام کے دشمن اس ملک کے خلاف میڈیائی اور ثقافتی سازشیں کرتے ہیں تو تمام شامی گروپوں کو ہوشیار رہنا چاہیئے۔
نامور ایرانی سفارتکار نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور لبنان کی حزب اللہ تحریک کے درمیان شام کی حمایت کے لئے باہمی تعاون حق کے دفاع کی علامت ہے اور تکفیری اور انتہاپسند دہشتگردوں کی مکمل شکست تک ایسے تعاون جاری رکھے گا۔
ایران کی خارجہ پالیسی اسٹریٹیجک کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ شام کے بعث پارٹی نے دشمنوں کی سازشوں کے خاتمے کے لئے اہم کردار ادا کیا اور ایسی سرگرمیوں کو جاری رکھنا ضروری ہے۔
الہلال نے کہا کہ شام کے تمام دشمنوں نے گزشتہ سالوں کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران اور حزب اللہ کے درمیان باہمی اتحاد پر بے بسی کی وجہ سے شام کے خلاف کاروائیاں کی۔
انہوں نے شام کی نئی تعمیر میں ایران کے اہم کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شامی بحران میں اس ملک کی حمایت کرنے والے ممالک شام کی بحالی میں اہم کردار اد کرسکتے ہیں۔
شام کے بعث پارٹی کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری نے اسلامی جمہوریہ ایران اور مزاحمتی فرنٹ کے درمیان مستحکم باہمی تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ شام کی بحالی کے دوران ایسے تعلقات کو مزید مضبوط ہوگا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/