رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ملک میں شیعہ سنی جھگڑا نہیں، اتحاد بین المسلمین کے سب سے بڑے داعی ہیں، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث قاتلوں کو گرفتار کیا جائے، خیبر پختونخوا پولیس کی تعریف ہوتی ہے، کیا وجہ ہے کہ قاتلوں کی وارداتوں کے دوارن ویڈیو سامنے آنے کے باوجود آخر اب تک یہ پکڑے کیوں نہیں گئے۔؟ متحدہ مجلس عمل کے دوبارہ فعال ہونے پر مولانا سمیع الحق اتحاد سے علیحدہ ہیں، لیکن دیگر پانچ مکاتب فکر کے افراد متحدہ مجلس عمل کا حصہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کے دورہ کے موقع پر تحصیل ممبر پی ٹی آئی سہیل عباس کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل علامہ رمضان توقیر و دیگر بھی موجود تھے، اس سے قبل علامہ سید ساجد علی نقوی ڈیرہ شہر اور دیگر علاقوں میں ٹارگٹ کنگ کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے گھروں میں تعزیت کیلئے گئے، علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ تسلسل سے ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہو رہے ہیں، حکومت اب تک ان واقعات کے عوامل کے حوالے سے نہیں بتا سکی، قاتلوں اور مجرموں کو پکڑنے میں انتظامیہ اب تک ناکام ہے، میڈیا خاتون کی بے حرمتی کو اٹھاتا ہے، لیکن ڈیرہ اسماعیل خان کے واقعات پر آخر کیوں خاموش ہے۔؟ بے گناہ افراد جو انتظامیہ نے پکڑے ہوئے ہیں، انکو رہا کیا جائے اور جو لوگ واقعات میں ملوث ہیں، ان کو فوراً گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کوٹلی امام حسین کو وقف تین سو ساڑھے ستائیس کنال اراضی کی تبدیلی نہیں ہونے دینگے، یہ وقف کوٹلی امام حسین اراضی ہے۔ /۹۸۹/ ن۹۴۰