‫‫کیٹیگری‬ :
09 April 2018 - 12:57
News ID: 435521
فونت
وحدت اسلامی اور پاکستان کا استحکام سیمنیار (۲)
مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام سالانہ تنظیمی کنونشن کے آخری روز سیمینار بعنوان ’’وحدت اسلامی اور پاکستان کا استحکام‘‘ منعقد کیا گیا جس میں جمیعت علمائے پاکستان نیازی کے پیر معصوم نقوی، رہنما پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈہ پور، چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا، ملی یکجہتی کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، چیئرمین البصیرہ ٹرسٹ ثاقب اکبر، سید ناصر شیرازی، ڈاکٹر امجد چشتی سمیت مختلف مکاتب فکر کے علماء و دانشوروں نے شرکت کی اور خطاب کیا۔
سیمینار وحدت اسلامی اور پاکستان کا استحکام

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ہمارے بارے میں اداروں نے منفی رپورٹنگ کی اور ہمارے خلاف آپریشن ہوتے رہے اور جن اداروں میں دہشتگرد تیار کئے جاتے ہیں، انہیں تحفظ فراہم کیا جاتا رہا۔ اگر حکومتی سطح پر نیک نیتی سے کوشش کی جاتی تو شیعہ سنی قتل عام پر آغاز سے ہی قابو پا لیا جاتا، لیکن اسے دانستہ طور پر کھلے عام چھوٹ دی گئی۔

حامد رضا کا کہنا تھا کہ عوامی تحریک کا ساتھ نواز شریف کی مخالفت میں نہیں دیا تھا بلکہ یہ ظلم کے خلاف تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی قابل مذمت ہے، چاہے وہ کسی امام بارگاہ میں ہو، مسجد میں ہو، خانقاہ میں ہو یا پھر اقلیتوں کی کسی عبادت گاہ میں دہشتگردی ہو۔ ملک میں بہت سارے خطباء غیر ملکی ایجنسیوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے مسلمانوں میں اشتعال پیدا کر رہے ہیں۔ ایسے عناصر سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ وطن عزیز کی بقاء صرف اور صرف نظام مصطفٰے میں ہے۔


 سمینار میں تمام مکاتب فکر کی نمائندگی اس بات کی غمازی ہے کہ قوم متحد ہے
 
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اتحاد امت کے لئے جو کردار اد کیا ہے، اسکی مثال نہیں ملتی، مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کیخلاف قیام کا درس تمام سیاسی و دینی جماعتوں کو اسی جماعت نے دیا، سانحہ ماڈل ٹاون میں مظلوم شہداء کے خاندانوں کا ساتھ نبھانے میں جو کردار مجلس وحدت مسلمین کے قائدین نے ادا کیا، اسے ہم زندگی بھر فراموش نہیں کرسکتے ۔

انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کی استقامت کا نتیجہ ہے کہ آج چیف جسٹس آف پاکستان نے تنزیلہ شہیدہ کی بیٹی بسمہ کو بلاکر یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ شہدائے ماڈل ٹاون کو انصاف دلا کر رہوں گا، آج اس سمینار میں تمام مکاتب فکر کی نمائندگی اس بات کی غمازی ہے کہ قوم متحد ہے اور چند شرپسندوں کے ہاتھوں وطن عزیز کو یرغمال بننے نہیں دیں گے۔
 
مسلمانوں کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام یہود و نصاریٰ کی سازش ہے

جمیعت علمائے پاکستان و ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ دشمن قوتیں عالم اسلام کو دست و گریبان دیکھنا چاہتی ہیں۔ امت مسلمہ کا باہمی اخوت و اتحاد وہ واحد ہتھیار ہے، جس سے اسلام دشمنون کو شکست دی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام یہود و نصاریٰ کی سازش ہے۔ یمن کے اندر پیسہ پھینکا جا رہا ہے اور جنگ مسلط کی جا رہی ہے۔ صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کا عالمی ذرائع ابلاغ کے سامنے اس بات کا اقرار کہ امریکہ کی ایماء پر امت میں اختلاف کو ہوا دینے کے لئے سعودی عرب بےدریغ سرمایہ لٹاتا رہا، سب کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہود و ہنود کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام مذہبی قوتوں کو متحد ہونا ہوگا۔ پارلیمنٹ کے اندر یہود و نصاریٰ کے ایجنٹ موجود ہیں، جو دہشت گرد تکفیریوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ جب تک دہشت گردوں کے ان سیاسی سہولت کاروں پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا، تب تک ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں، ان سہولت کاروں کا ہم مل کر محاسبہ کریں گے۔
 
ایم ایم اے کے قیام کا اصل مقصد نظریہ پاکستان کی مخالف قوتوں کا تحفظ ہے
 
جمعیت علمائے پاکستان نیازی کے سربراہ پیر معصوم نقوی نے کہا ہے کہ ہمارے حکمران اور مقتدر حلقوں کی غلط پالیسیوں کے سبب جنرل ضیاء کے دور میں ملک میں مخصوص طبقے کو اکثریت پر مسلط کیا گیا، جس کا خمیازہ قوم آج بھگت رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ متحد ہے، اسی وجہ سے پاکستان سلامت ہے، ورنہ ریاستی اداروں کی سرپرستی میں پالے تکفیری گروہ نے ملک دشمنوں سے ملکر ملک و قوم پر وار کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کے قیام کا اصل مقصد نظریہ پاکستان کی مخالف قوتوں کا تحفظ ہے، جسے ہم کبھی قبول نہیں کریں گے ۔

سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر امجد چشتی نے کہا کہ اتحاد امت کے لئے ضروری ہے کہ تکفیری قوتوں سے قومی سطح پر لاتعلقی کا اظہار کیا جائے، حکمران اور مقتدر ادارے ان تکفریوں کیخلاف بیانیہ لائیں اور واضح کریں کہ ان کا اسلام اور پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۲۱

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬