رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے شام میں مبینہ کیمیائی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے کہ امریکی حکومت شام میں مداخلت کے لئے بہانہ تلاش کررہی ہے۔
یہ بات محمد جواد ظریف نے منگل کے روز لاطینی امریکی ملک برازیل کے دورے پر پہنچنے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے شام میں کیمیائی حملوں کے حوالے سے ایران مخالف امریکی الزامات اور ناجائز صہیونی ریاست کے حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کیمیائی ھتھیاروں کے خلاف ہے اور اس حوالے سے ہمارا مؤقف واضح ہے۔ ہم کسی ملک کے خلاف ایسے ھتھیاروں کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں۔
ظریف نے غاصب صہیونیوں اور امریکہ کی جانب سے دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی کا ذکر کرتے کہا کہ شام میں امریکی حمایت یافتہ دہشتگردوں کی صورتحال ٹھیک نہیں کیونکہ ان عناصر کو مسلسل شکست مل رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جابر صہیونیوں کے حملے گزشتہ سے اب تک جاری تھے اور جب تک دہشتگردوں ناکام ہوتے ہیں تو وہ نئی سازش کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دستیاب قابل اعتماد معلومات کے مطابق، امریکہ دوسرے علاقوں میں شام میں ہونی والی خطرناک سرمایہ کاری سے استعمال کے لئے دہشتگردوں کو دیگر علاقوں میں بھیج کر رہا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کی ایسی پالیسی نہ صرف خود بلکہ علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/