رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے آج صبح پارلیمنٹ کے عام اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شام پرامریکہ، برطانیہ اور فرانس کے میزائلی حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس جارحیت کی اسرائیل سمیت بعض اسلامی ملکوں کی حمایت پر افسوس کا اظہار کیا۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے امریکہ، برطانیہ، فرانس اور ان کے علاقائی اور عالمی حامیوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی پارلیمنٹ اس غیر قانونی اقدام اور وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتا ہے اور ساتھ ہی متنبہ کرنا چاہتا ہے کہ اس قسم کے وحشیانہ حملوں کا دور اب گذر گیا ہے اور اس قسم کے حملے دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے شامی عوام کے اتحاد و یکجہتی اور عزم بالجزم کا باعث بنیں گے۔
علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ ۳ یورپی ممالک کی جانب سے شام پر کیمیائی حملوں کے الزامات کی وجہ در اصل دہشتگردی کے خلاف شام کی حکومت کی کارکردگی اور دمشق کے مضافاتی علاقوں سے دہشتگردوں کا انخلا اور ان علاقوں کو دہشتگردوں سے پاک و صاف کرنے کی کارروائی تھی اس لئے کہ دہشتگردوں کے حامی ممالک سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ اتنے کم وقت میں اس قسم کی کامیاب کارروائی کی جا سکتی ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ سعودی حکام نے اپنے عوام کی دولت کو شام پر بمباری کرنے کی ترغیب دلانے کیلئے امریکہ پر لٹایا تا کہ اس طرح ایک بار پھر اپنے زعم میں دہشتگردوں کو منظم کر سکے۔
واضح رہے کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ بنا کربغیر کسی ثبوت کے کل صبح شام پر میزائلی حملہ کیا جس پرعالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ حالانکہ ۳ سال قبل اقوام متحدہ نے شام کو کیمیائی ہتھیاروں سے پاک قرار دیا تھا جبکہ یہ حملہ ایسے میں کیا گیا کہ جب شام کی فوج نے داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کو شکست دی تھی ۔
جس سے بخوبی دکھائی دیتا ہے کہ امریکہ اور اس کے بعض اتحادی داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کی شکست سے نہ فقط خوش نہیں ہیں بلکہ وہ ان دہشتگردوں کو بچانے کیلئے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے والے فرنٹ لائن کے ملکوں اور تحریکوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور شام پر حملہ بھی اسی لئے کیا گیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/