رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ کاظم صدیقی نے اس ہفتے نمازجمعہ کے خطبے میں خامس آل عبا حضرت امام حسین علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ سید الشہدا حضرت امام عالی مقام، عالم خلقت میں سبھی توحیدی انقلابات کا سرچشمہ ہیں۔
تہران کے خطیب جمعہ نےاس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امام حسین علیہ السلام کی تحریک سبھی انقلابات خاص طور پر ایران کے اسلامی انقلاب کے لئے بہترین نمونہ عمل ہے جو ظالموں اور منافقین کے خلاف برپا ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ سبھی انقلابات کی پہلی اور آخری بات امام حسین علیہ السلام کی ہی سیرت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج مظلوم اور مستضعف قوموں نے جو اقتدار و شکوہ جلال حاصل کیا ہے اور عالمی سامراج و امریکا کے دل میں جو خوف وحشت پائی جاتی ہے وہ سب امام حسین علیہ السلام کی سیرت سے تمسک اختیار کرنے کی ہی وجہ سے ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے قرآنی طرز زندگی کے بارے میں اپنی گذشتہ بحثوں کو جاری رکھتے ہوئے مومنین سے کہا کہ وہ گناہوں سے اجتناب کریں۔ انہوں نے کہا کہ خداوندعالم ماہ شعبان میں اپنے بندوں کے سبھی گناہ بخش دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ ماہ شعبان سے بھر پور استفادہ کریں تاکہ اللہ کی خاص ہدایت و رہنمائی کے راستے پر گامزن رہ سکیں۔
آیت اللہ کاظم صدیقی نے کہا کہ گناہوں سے اجتناب اور پاکدامنی ایسے عوامل ہیں جن کے ذریعے نگاہوں کے سامنے حیرت انگیز دریچے کھلتے ہیں اور چونکہ امام زمانہ عج اللہ تعالی فرجہ الشریف کی زیارت ہر مسلمان کی دلی خواہش ہے تو گناہوں سے بچ کر اور دل کی پاکیزگی و طہارت کے ذریعے مومن کو حضرت ولیعصر کی زیارت کا شرف بھی حاصل ہوسکتا ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے نماز کے دوسرے خطبے میں شام پر امریکا کی حالیہ جارحیت کی مذمت کرتےہوئے کہا کہ یہ حملہ سبھی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے اپنی اس جارحیت کے ذریعے اپنی وحشی ماہیت اور سرشت کا پوری دنیا کے سامنے مظاہرہ کردیا ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امریکا اور تسلط پسند طاقتیں صرف طاقت کی ہی زبان سمجھتی ہیں کہاکہ امریکا علاقے میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کو وجود لانے کی اپنی سازشوں کے مقابلے میں استقامتی محاذ کی کامیابی سے بری طرح چراغ پا ہے۔
آیت اللہ کاظم صدیقی نے کہا کہ شام پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حملے کا ان جارح طاقتوں کے لئے کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور امریکیوں کو علاقے میں اب تک اپنے سبھی مقاصد کے حصول میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔
تہران کےخطیب جمعہ نے امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے فیصلے جیسے واشنگٹن کے اشتعال انگیز اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ امریکا کے اس فیصلے کے خلاف سبھی فلسطینی اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آج فلسطینی قوم بہت زیادہ طاقتورہوچکی ہے۔
انہوں نے تیس مارچ کو فلسطینیوں کی واپسی ریلی پر صیہونی فوج کے وحشیانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کے جرائم اس کی نابودی کی رفتار کو اور زیادہ تیز کردیں گے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰