29 April 2018 - 11:22
News ID: 435739
فونت
محمد جواد ظریف :
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر ٹرمپ کے مطالبات نہ صرف ایرانی قوم بلکہ اس معاہدے کے دوسرے فریقین اور عالمی برادری کے لئے قابل قبول نہیں ہے۔
محمد جواد ظریف

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر ٹرمپ کے مطالبات نہ صرف ایرانی قوم بلکہ اس معاہدے کے دوسرے فریقین اور عالمی برادری کے لئے قابل قبول نہیں ہے۔

یہ بات محمد جواد ظریف نے ہفتہ کے روز ماسکو میں اپنے روسی اور ترک ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انہوں نے جوہری معاہدہ اور امریکہ کی جانب سے شام میں ایران کی موجودگی کی مخالفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان باتوں میں سے کوئی بھی جوہری معاہدے سے متعلق نہیں ہے۔

ظریف نے کہا کہ ٹرمپ کی حکومت ایک عالمی معاہدے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس کی تصدیق کی ہے، کے ساتھ مخالفت اور خلاف ورزی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نہ صرف اس عالمی قرارداد کا نفاذ نہ کرکے بلکہ اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کرتا ہے اور آج ان کے مطالبات ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے علاقے میں امریکہ کے تباہ کن کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مہینوں میں اس نے دہشتگردوں کی حمایت کرکے اپنی فوجیوں کے ذریعہ شام میں اپنے مقاصد کی تک رسائی کے لئے کوشش کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حکومت اپنے تباہ کن کردار کے ساتھ عراق اور افغانستان بھی انتہاپسندی کے پھیلانے کا باعث ہوگئی ہے اور ہمارا ملک علاقے میں موجودہ بدامنی کے واقعات کو روکنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کر رہا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے آستانہ کی نشستوں کی کامیابیوں کے حوالے سے کہا کہ آستانہ کی نشستوں کی بنا پر سوچی میں شامی پرامن مذاکرات کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام فریقین، اقوام اور مختلف مذاہب کے پیروکاروں نے شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ اقوام متحدہ اور اس کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندہ برائے شامی امور اسٹیفن ڈی میستورا ایک سیاسی حل کی تک رسائی کے لئے اپنے مثبت کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ آستانہ کی نشستوں کے جائزہ لینے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران، روس اور ترکی کے نمائندے نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور جینوا میں اسٹیفن ڈی میستورا کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے گزشتہ روز اپنے روسی اور ترک ہم منصبوں کے ساتھ شام کی سلامتی سے متعلقہ مشترکہ نشست میں شرکت کے لئے روسی دارالحکومت ماسکو کا دورہ کیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬