رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے دورہ ریاض کے موقع پر سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے موقع پر امریکہ کے نئے وزیر خارجہ مائیک پمپوکے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سعودی عرب کے ساتھ مل کر جس شراکت داری کی بات کررہا ہے اس سے خطے کو بدامنی، عدم استحکام، انتہاپسندی، ہتھیاروں کی دوڑ اور بعض ناتجربہ کار سعودی سیاستدانوں کے جارحانہ اقدامات میں اضافے کے سوا کچھ نہیں ملے گا.
انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکہ اور سعودی عرب یمن کی افسوسناک صورتحال اور خطے میں بڑھتی ہوئی بدامنی و دہشتگردی پر نظر ڈالیں تو انھیں اپنی شراکت داری کے اصل حقائق اور مطلب نظر آئیں گے.
بہرام قاسمی نے دوسرے ممالک میں مداخلت کرنے کے ایران مخالف امریکی وزیر خارجہ کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شام و عراق میں ایران مشاورتی کردار ان ممالک کی قانونی حکومتوں کی درخواست پرادا کر رہا ہے اور ایران ان حکومتوں کی ضرورت کے تحت اپنا کردار ادا کرتا رہے گا.
انہوں نے یمن میں ایرانی مداخلت سے متعلق امریکہ اور سعودی وزرائے خارجہ کے الزامات کی بھی تردید کی اور کہا کہ ان الزامات کا اصل مقصد دنیا کے سامنے یمن کے خلاف سعودی جارحیت اور جرائم کو چھپانا ہے.
واضح رہے کہ امریکہ کے نئے وزیر خارجہ مائیک پمپو اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کل سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایران کی علاقائی سیاست پر کڑی نکتہ چینی کی تھی۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰