اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے فرانس کے صدرایمانوئل میکرون کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران فرانس کے ساتھ روابط کے فروغ کو اہمیت دیتا ہے کہا کہ دونوں ممالک سیاسی، ثقافتی،اقتصادی اور اسی طرح خطے سے متعلق مربوط مسائل میں باہمی تعاون کرنے کی کیپیسٹی پائی جاتی ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ جوہری معاہدے کا تحفظ خطے میں پائیدار امن کا باعث بنے گا اور علاقائی تعاون کو فروغ ملے گا. ہمارے تعلقات کی بنیاد باہمی اعتماد پر ہے لہذا ایران اور مغرب کے درمیان اس اعتماد کی بنیاد جوہری معاہدہ ہے.
ایران کے صدر نے جوہری معاہدے سے متعلق امریکی مؤقف کو اس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے مختلف معاملات بشمول بینک کاری اور معاشی معاملات سے متعلق اہم فیصلے کئے ہیں تاہم 12 مئی کو امریکہ کی جانب سے کسی بھی طرح کے فیصلے کیلئے ایران پوری طرح تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2025 کے بعد ایران جوہری معاہدے کے مستقبل پر عالمی قوانین کے تحت فیصلہ کیا جائے گا لہذا اس حوالے سے ہم از سرنو مذاکرات کو ہرگز تسلیم نہیں کریں گے.
اس موقع پر فرانسیسی صدر نے تہران اور پیرس کے تعلقات کے فروغ پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین بالخصوص فرانس ایران جوہری معاہدے کا تسلسل جاری رکھنے کا دفاع کرتے ہیں اور ہم اس معاہدے میں شامل رہیں گے.انہوں نے مزید کہا کہ یورپ اور فرانس کو ایران جوہری معاہدہموجودہ شکل میں منظور ہے./۹۸۸/ ن۹۴۰