رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق رہبری خبرگان کونسل کے نمائندے اور آستان مقدس حضرت عبدالعظیم حسنی (ع) کے متولی آیت الله محمد محمدی ری شهری نے اس مقدس حرم میں اپنے فقہ کے درس خارج کے درمیان بیان کیا : زبان کے ایک گناہوں میں غیبت ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : غیبت کی مختلف قسم ہے اور اس کا شمار گناہ کبیرہ میں ہوتا ہے ، اگر اہل علم غیبت میں مبتلی ہوں تو یہ بہت ہی افسوس کی بات ہے ، واضح و روشن روایت کے مطابق ؛ غیبت کی سب سے بدترین قسم فہم و علم کے با وجود اس گناہ کو انجام دینا ہے ۔
آیت الله ری شهری نے بیان کیا : کبھی انسان غیبت کرنا نہیں چاہتا ہے لیکن وہ ایسا رویہ اختیار کرتا ہے کہ جس کی وجہ سے وہ غیبت میں مبتلی ہو جاتا ہے اس بنا پر انسان کو چاہیئے کہ اس گناہ و شیطانی وسوسہ کے سلسلہ میں بصیرت رکھتا ہو ۔
حضرت عبدالعظیم حسنی (ع) روضہ کے متولی نے بیان کیا : جو شخص غیبت کرتا ہے وہ پہلا شخص ہے کہ جہنم میں جائے گا اور جس شخص نے اس گناہ سے توبہ کر لی ہے وہ آخر شخص ہوگا جو بہشت میں جائے گا ، غیبت کے توبہ کو قبول ہونے کا ایک ہی راستہ ہے کہ وہ جس شخص کی غیبت کی ہے اس سے معافی طلب کرے اور اس کی رضایت حاصل کرے ۔
رہبری خبرگان کونسل کے نمائندے نے سب کرنے کو دوسری زبان کا گناہ بیان کیا ہے اور اظہار کیا : سب کرنا اور برا کہنے کے درمیان فرق ہے ، بعض نے سب کرنے کو چوٹ پہچانے والی برائی جانا ہے ، انسان جب کسی کو کسی چیز کی نسبت دے اور اس کے اس بیان سے اس کی دل آزاری ہو تو یہ سب ہے ، سب برائی کرنے سے بھی بدتر ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۶/