رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کل رات امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے نکلنے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فیڈریکا موگرینی نے ایران جوہری معاہدے کے تسلسل پرتاکید کی اور کہا کہ یہ معاہدہ اسلامی جمہوریہ ایران اور دنیا کے تمام ممالک کے درمیان کئی سالہ مذاکرات کا نتیجہ ہے.
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے عالمی برادری اور اس معاہدے کے دوسرے فریقیوں سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد اس کو جاری رکھنے کی اپیل بھی کی۔
انہوں نے ایران سےجوہری معاہدے پر قائم رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے کا نفاذ جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی رات ایک بار پھر ایران اور جوہری معاہدے کے خلاف پرانے الزامات کو دہرا کر اس معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کا اعلان کیا.
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران اور عالمی قوتوں بشمول امریکہ کے درمیان 2015 کو جوہری معاہدہ طے پایا تھا اور اس کے تحت کوئی ایک ملک یکطرفہ طور پر اسے ختم نہیں کرسکتا.
ٹرمپ نے ایسے وقت میں جوہری معاہدے سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا جب عالمی جوہری ادارے نے 11 مرتبہ ایران کی شفاف کارکردگی کی تصدیق کی۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰