رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایرانی اساتذہ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: ایران کا ایٹمی معاملہ امریکہ کے لئے محض ایک بہانہ تھا ۔ امریکی صدر نے کل رات مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوتے وقت اپنے بیان میں 10 سے زائد جگہوں جھوٹ بولا ہے۔ میں ایرانی قوم کی طرف سے امریکی صدر کو کہتا ہوں کہ جناب ٹرمپ ! تم غلط اور جھوٹے انسان ہو۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایرانی اساتذہ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: ایران کا ایٹمی معاملہ امریکہ کے لئے محض ایک بہانہ تھا ۔ امریکی صدر نے کل رات مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوتے وقت اپنے بیان میں 10 سے زائد جگہوں جھوٹ بولا ہے۔ میں ایرانی قوم کی طرف سے امریکی صدر سے کہتا ہوں کہ جناب ٹرمپ ! تم جھوٹے اور غلط انسان ہو۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: جب ایٹمی مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا تو بعض اعلی حکام نے مجھ سے کہا کہ آپ ایٹمی معاملے پر اصرار کیوں کررہے ہیں ایٹمی مسئلہ کو چھوڑ دیں ، البتہ یہ بات غلط تھی ایٹمی توانائی ملک کی ضرورت ہے اور ہمارے ماہرین کے مطابق ہمیں آئندہ چند سالوں میں 20 ہزار میگاواٹ جوہری بجلی کی ضرورت ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہم کہتے تھے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان مسئلہ ایٹمی توانائی کا نہیں ، بعض لوگ کہتے تھے نہیں ،ایٹمی توانائی کا مسئلہ ہے ۔ اب انھوں نے دیکھ لیا کہ مسئلہ جوہری توانائی کا نہیں ، ہم نےمشترکہ ایٹمی معاہدے کو بھی قبول کرلیا ، لیکن امریکہ کی دشمنی اسلامی نظام کے ساتھ جاری ہے۔
اب وہ ایرانی میزائلوں کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں اگر ہم اس کو بھی قبول کرلیں گے پھر وہ کوئی دوسرا مسئلہ چھیڑ دیں گے کیونکہ ان کی دشمنی اسلامی نظام اور ایران کی علمی پیشرفت کے ساتھ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ کو ایسے حکام کی ضرورت ہے جو ملک کے مال و دولت ان کے قدموں پر نچھاور کریں ، ان کے احکامات اور دستورات پر عمل کریں ، جس طرح انھوں نے رضاخان کو ہٹا کر اقتدار اس کے بیٹے کے حوالے کردیا تھا اور یہی صورتحال آج خلیج فارس کے عرب حکام کے ساتھ جاری ہے ،امریکہ نے عرب حکام کو اپنا عبد ذلیل بنا کررکھا ہوا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: کچھ روز قبل امریکی صدر ٹرمپ نے خلیج فارس کے عرب حکام کو ایک خط لکھا اور اس خط کا ایک نسخہ کسی طرح ہمیں بھی مل گیا، اس خط میں امریکی صدر نے عرب حکام کو ذلیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے تم پر 7 ٹریلین ڈالر خرچ کئے ہیں لہذا تمہیں فلاں فلاں کام کرنا چاہیے ، جبکہ یہ رقم امریکہ نے عراق اور شام پر مسلط ہونے کے لئے خرچ کی ، لیکن وہ عراق اور شام پر مسلط نہیں ہوسکا اور اس کی یہ رقم ضائع و برباد ہوگئی اور اب وہ اس رقم کو عرب حکام سے وصول کررہا ہے۔ امریکہ جو رفتار عرب حکام کے ساتھ روا رکھے ہوئے ہے وہی رفتار وہ ایران کے ساتھ بھی رکھنا چاہتا ہے۔ لیکن وہ اپنی پوری طاقت لگانے کے باوجود ایران پر اپنی مرضی مسلط نہیں کرسکتا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکی صدر کی غلط اور بری رفتار ہماری توقع کے خلاف نہیں ہے گذشتہ امریکی صدور کی رفتار بھی اسی قسم کی تھی ۔ ایران کے ساتھ دشمنی کرنے والے امریکہ کے سابق صدر مرگئے اور اس کی ہڈیاں بھی خاک میں یکساں ہوگئی ہیں لیکن اسلامی نظام آج بھی باقی ہے اور کل بھی باقی رہے گا ۔ امریکہ کے موجودہ صدر بھی نابود ہوجائیں گے اسلامی نظام اسی طرح باقی رہےگآ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: میں نے پہلے دن ہی کہا تھا کہ امریکہ قابل اعتماد نہیں ہے اور تین یورپی ممالک بھی قابل اعتماد نہیں ۔ ان پر بھی اعتماد نہیں کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایرانی حکام کا بہت بڑا امتحان ہے کیا وہ ایرانی قوم کی عزت اور عظمت کی حفاظت کرسکیں گے یا نہیں؟ ایرانی حکام کو چاہیے کہ وہ ایرانی قوم کی عزت و عظمت اور مفادات کو ہر حال میں تحفظ فراہم کریں اور دشمنوں کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے آمادہ رہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰