رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی کے عالمی امور کے مشیر علی اکبر ولایتی نے اس گفتگو میں روس اور مزاحمتی محاذ کے مابین دشمن کے پروپگنڈوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگوں کا کہنا تھا کہ روس شام میں ایران کی موجودگی کا مخالف ہے یا ایران کو شام سے نکل جانا چاہئیے جبکہ روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے شام کے حوالے سے ایران اور روس کے مابین دفاعی تعاون کو جاری رکھنے پر تاکید کی۔
رہبر انقلاب اسلامی کے عالمی امور کے مشیر نے کہا کہ بہت جلد روس اور ترکی کے صدور ایران کا دورہ کریں گے اور صدر مملکت حسن روحانی کے ساتھ شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
علی اکبر ولایتی نےبحیرہ خزر کے بارے میں روس اور ایران کے باہمی تعاون کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور ماسکو امریکہ ،نیٹو اور اسی طرح دوسری طاقتوں کی بحیرہ خزر کےعلاقے میں موجودگی کا مخالف ہے۔
دوسری جانب علی اکبر ولایتی نے ہفتہ کے روز رائٹرکے ساتھ گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ ہم کبھی بھی امریکی حکام کے ساتھ مذکرات نہیں کریں گے اور اگر امریکی حکام اس وہم کا شکار ہیں کہ ہم ان سے مذاکرات چاہتے ہیں تو وہ جان لیں کہ یہ ان کی خام خیالی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے عالمی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی لہذا ہم اس ملک سے جو اپنے وعدوں اور قراردادوں پر قائم نہیں مذاکرات نہیں کریں گے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰