رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ گروپ چار جمع ایک کے عملی اقدامات شروع ہوچکے ہیں کہا کہ ایٹمی معاہدے کے موجودہ رکن ملکوں نے ینکنگ کے تعلقات کی ضمانت اور ایران کے تیل کی فروخت کو یقینی بنانے کے لئے جو اقدامات انجام دیں گے ان کی مکمل تفصیلات ویانا اجلاس میں ایران کے پیش کی ہیں ۔
وزیر خارجہ نے تہران میں اقتصادی ماہرین کے اجلاس سے خطاب کے دوران اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران گذشتہ چالیس برسوں کے دوران تمام تر دباؤ اور پابندیوں کے باوجود علاقے کا سب سے زیادہ پرامن اور طاقتور ملک ہے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے فریق ملکوں روس ، برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، چین اور یورپی یونین نے اس حقیقت کو درک کرلیا ہے کہ اقتصادی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے ان کے پاس ایران سے زیادہ قابل اطمینان، پرامن ، مستحکم منڈی کوئی اور نہیں ہے اور سبھی ممالک ایران میں اپنی اقتصادی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے تیار ہیں ۔
ایران کے وزخارجہ نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے بعد چند دن بعد جب انہوں نے تین یورپی ملکوں اور روس و چین کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی تھی تو اسی وقت ان ملکوں نے اس بات کا وعدہ کرلیا تھا کہ وہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کے بعد ایران کو ہونے والے نقصان کی تلافی کریں گے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/