رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم حسین نقوی نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کی طرف سے اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل تین امیدواروں کو نوٹس جاری کرکے طلب کرنا قابل تحسین ہے، مگر آئین کے تحت صاف شفاف انتخابات منعقد کروانے کا ذمہ دار ادارہ قوم کو یہ بھی تو بتائے کہ مخصوص خیالات رکھنے والی کالعدم دہشتگرد تنظیم کا سرغنہ فورتھ شیڈول سے کیسے نکلا ؟ اسے کس نے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی اور اب تک یہ تینوں افراد کیسے چھپے رہے۔
پیر معصوم نقوی نے مطالبہ کیا کہ یہ نوٹس بھی لیا جائے کہ اقوام متحدہ کی سفارش پر کالعدم قرار دی جانیوالی جہادی تنظیم کا سربراہ کس قانون کے تحت قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اپنے ہم مسلک امیدواروں کی انتخابی مہم میں حصہ لے رہا ہے۔ ان کے دفاتر کا افتتاح کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی ہٹ لسٹ پر موجود افراد کا الیکشن کمشن کے کڑے احتسابی عمل سے گزرنے کے باوجود ان کا انتخابات کیلئے اہل امیدوار قرار پانا حیران کن اور متعلقہ اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
پیر معصوم نقوی نے زور دیا کہ قومی سلامتی سے نہ کھیلا جائے، پاکستان دہشتگردی کیخلاف کارروائیاں کرنے میں ناکامی پر عالمی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنے کے ساتھ انہی عناصر کی وجہ سے وطن عزیز گرے لسٹ میں شامل ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نام بدل کر انتخابات میں حصہ لینے والی کالعدم جماعتوں کا بھی نوٹس لیا جائے کہ کن اداروں نے کس کے دباو میں بے گناہ پاکستانیوں کے قاتلوں کو کلین چٹ دی۔
ان کا کہنا تھاکہ جن کیخلاف نیشنل ایکشن پلان بنا، وہ اگر پارلیمنٹ کا الیکشن لڑنے کے اہل ہیں تو پھر پاکستان کا اللہ ہی حافظ ہے۔ نگران وزیر اعظم، چیف آف آرمی سٹاف اور چیف چیف جسٹس کالعدم جماعتوں کے امیدواروں کا نوٹس لینا چاہیے۔ اور انہیں نااہل قرار دیا جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/