31 August 2018 - 08:15
News ID: 437024
فونت
غلام علی خوشرو :
اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مندوب نے نے کہا کہ امریکہ نے موجودہ صدی میں سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے عراق پر جارحیت کی اور اس نے سلامتی کونسل کے کردار کو بھی سراسر نظرانداز کیا جبکہ یہ اقدام اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی تھی۔
اقوام متحدہ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مندوب نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی عدم پیروی پر امریکی روئے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو جبر کی نہیں قانون کی بالادستی کی ضرورت ہے۔

یہ بات غلام علی خوشرو نے نیو یارک میں ثالثی عمل ور اختلافات کے حل کے عنوان سے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انہوں نے قرارداد 2231 کو نظرانداز کرنے سے متعلق دوسرے ممالک پر دباؤ ڈالنے پر امریکی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی اصل بنیاد یہ ہے کہ دنیا جبر و زبردستی کے بجائے قانون کی بالادستی کو یقینی بنائے۔

ایرانی مندوب نے مزید کہا کہ کسی بھی ثالثی کا عمل عالمی سطح پر قانون کی بالادستی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے موجودہ صدی میں سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے عراق پر جارحیت کی اور اس نے سلامتی کونسل کے کردار کو بھی سراسر نظرانداز کیا جبکہ یہ اقدام اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی تھی۔

غلام علی خوشرو نے مزید کہا کہ امریکہ نہ صرف خود سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں کرتا بلکہ وہ دوسرے ممالک کو بھی ان قراردادوں بالخصوص قرارداد نمبر 2231 پر عمل نہ کرنے پر دباؤ ڈالتا ہے اور انھیں دھمکی دیتا ہے کہ اگر وہ امریکی مطالبے پر عمل نہ کریں تو انھیں اس کے بدلے میں سزا دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سلامتی کونسل نے کئی بار اقوام متحدہ کے منشور کے ساتویں چیپٹر کا غلط فائدہ اٹھایا جس نے دنیا میں قانون کی بالادستی کو شدید متاثر کیا لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ ساتویں چپیٹر کے استعمال کے لئے سلامتی کونسل کو محدود کیا جائے۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬