رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ مدارس دینیہ کے مسائل کا حل 20 نکاتی مطالبات کی منظوری سے مشروط ہے، جو ہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومتوں اور اب موجودہ حکومت کو بھی پیش کرچکے ہیں، تحریک انصاف کی حکومت کے قیام کو ابھی 2 ماہ بھی مکمل نہیں ہوئے، اس لئے موجودہ حکومت سے ہمیں ابھی کوئی شکوہ نہیں، کیونکہ وہ ابھی نئے نئے اقتدار میں آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں اتحاد تنظیمات مدارس کی قیادت اپنے مطالبات انہیں پیش کرچکی ہے اور توقع رکھتے ہیں کہ وہ انہیں تسلیم کریں گے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مولانا مفتی منیب الرحمان کی سربراہی میں وزیراعظم عمران خان سے ہونیوالی ملاقات میں پانچوں وفاق المدارس کی قیادت نے حکومت پر واضح کر دیا ہے کہ گذشتہ حکومتوں کے مدارس دینیہ کیخلاف معاندانہ اقدامات کو واپس لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ کوئی مدرسہ دہشتگردی میں ملوث نہیں، اگر خفیہ ایجنسیوں کے پاس کسی مدرسے یا شخص کے بارے میں مصدقہ اطلاعات ہیں تو متعلقہ وفاق کی قیادت کے علم میں لایا جائے، ہم تعاون کریں گے، تاکہ دہشتگرد عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو قانون کی کٹہرے میں لایا جائے، لیکن نیکٹا کے تحت مدارس کی رجسٹریشن کا کوئی بھی تصور قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان گذشتہ حکومتوں میں شامل رہے ہیں، اس وقت انہیں مدارس کے مسائل یاد نہیں آئے، البتہ اب جب وہ اقتدار سے باہر ہیں تو ان کی دلچسپی پیدا ہوگئی ہے، مدارس کے مسائل حل ہونے چاہیں، مگر اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیئے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰