رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے گزشتہ روز منشور اقوام متحدہ کے عنوان سے جنرل اسمبلی کی چھٹی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ دوسرے ممالک کو ڈرا دھمکانا امریکہ کی خارجہ پالیسی کا اہم جز بن چکا ہے جس سے اقوام متحدہ کمزور ہورہی ہے۔
انہوں ںے کہا کہ امریکہ دوسرے ممالک کو دھمکانے کے نشے میں دھت ہے جس کی وجہ سے منشور اقوام متحدہ کے نفاذ پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
ایرانی مندوب نے سلامتی کونسل کی پابندیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ایسی پابندیوں کا اطلاق غلط اطلاعات یا وہم و گمان کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہئے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کی وہ پابندیاں جس کا مقصد سیاسی اور مخصوص مقاصد کے لئے ہو وہ سراسر غیرقانونی ہیں۔
خوشرو نے بتایا کہ اقوام متحدہ میں بعض ممالک مخصوص قراردادوں کے حق میں ووٹ دینے پر دوسرے ممالک کو دھکمیاں دے رہے ہیں اور انھیں خبردار کررہے ہیں کہ وہ ان کی مالی معاونت بند کریں گے، ایسے اقدامات کے نہ صرف برے اثرات مرتب ہوں گے بلکہ اس سے اقوام متحدہ کا منشور بھی متاثر ہوگا۔
انہوں نے ایران جوہری معاہدے کو کامیاب مذاکرات اور سفارتکاری کا نمونہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اس معاہدے کے خاتمے کے لئے منفی اقدامات کررہا ہے بالخصوص موجودہ امریکی انتظامیہ کی سر توڑ کوشش ہے کہ جوہری معاہدے کو ختم کیا جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/