رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے پیر کے روز اصفہان کے یو سی ایف کمپلکس میں جوہری منصوبوں میں ہونے والی پیشرفت کے عمل کا جائزہ لیتے ہوئے ایران کی جوہری کامیاییوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ایران جوہری ٹینالوجی پیدا کر کے دنیا میں اس ٹیکنالوجی کو پیدا کرنے والے پانچ ملکوں میں شامل ہو گیا۔
انھوں نے مضبوط و مستحکم آئیسوٹوپ کی ٹیکنالوجی کی منتقلی اور اراک ری ایکٹر کی تعمیرنو کی ٹیکنالوجی حاصل کر کے جوہری ٹیکنالوجی کے حصول میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل کیا ہے کہا کہ اگر ایٹمی معاہدے کے فریق ملکوں نے معاہدے کے برخلاف عمل کیا تو ایران ماضی سے کہیں زیادہ توانائی کے ساتھ فوی طور پر ایٹمی پروگرام شروع کردے گا۔
انھوں نے کہا کہ ایک لاکھ نوّے ہزار ایس ڈبلیو یو کی ظرفیت و توانائی سے یورینیئم کی افزودگی کی کوشش پر مبنی رہبر انقلاب اسلامی کی ہدایات کے بعد اس سلسلے میں قابل ذکر پیشرفت ہوئی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/