رسا نیوز ایجنسی کے مطابق، آغا علی رضوی نے کہا کہ ہمارے آباو اجداد کی لازوال قربانیوں کے سبب ہم ڈوگرہ فوج سے آزادی حاصل کرکے ستر سالوں سے آزادی کی فضاء میں سانس لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی بی کے عوام کی ڈوگرہ ظالم راج کے خلاف جدوجہد شعوری اور آگاہانہ تھی۔ اس عظیم جدوجہد کے پیچھے عظیم اسلامی نظریہ حیات کارفرما تھا۔ ہمارے غازیوں اور شہداء کی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ آج ہم ایسے ملک میں زندگی گزار رہے ہیں جو افتخار کا باعث ہے۔ آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ آج بھی سامراجی اور لادین طاقتوں کی نگاہ میں اسلامی نظریہ حیات کے وجہ سے معرض وجود میں آنے والی ریاست کھٹکتی ہے اور ان کی ہر ممکن کوشش ہے کہ وطن عزیز مختلف بحرانوں کا شکار ہو۔ دہشتگردی ہو یا ملک کو لادینیت کی طرف دھکیلنے کی کوشش، ناامنی ہو یا افراتفری سب دشمنوں ہی کی سازشوں کا شاخسانہ ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم پاکستان اور گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرے اور یہود و ہنود کی سازشوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اسلامی پیغامات کو عام کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو آزادی کی قدر کرتے ہوئے اس خطے کو پاکستان کا آئینی حصہ بنانے کے لیے جدوجہد تیز کرنی چاہیے تاکہ روشن و مستحکم گلگت بلتستان روشن و خوشحال پاکستان کا ضامن بن سکے/۹۸۸/ن۹۴۰