رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، میڈیا رپورٹوں کے مطابق مولا سمیع الحق کے بیٹے حمید الحق نے ایک نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ان کے والد کو چاقوؤں کے وار سے قتل کیا گیا ہے خبروں میں بتایا گيا ہے کہ جس وقت مولانا سمیع الحق پرحملہ ہوا وہ راولپنڈی میں گھر میں اکیلے تھے - ان کے بیٹے کا کہنا ہے کہ مولانا کے سیکورٹی گارڈ نے بتایا کہ وہ کچھ دیر کے لئے انہيں کمرے میں اکیلا چھوڑ کر باہر چلا گیا تھا اور جب واپس لوٹا تو انہيں شدید زخمی حالت میں پایا-
انہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کی گئی تاہم وہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے, مولانا سمیع الحق کی عمر 80 برس سے زیادہ تھی اور وہ انیس سو اٹھاسی سے دارالعلوم حقانیہ کے سربراہ تھے - انہیں افغان طالبان کا سرپرست سمجھا جاتا تھا- پاکستان کے صدر اور وزیراعظم نے مولانا سمیع الحق کے قتل کے واقعے کی مذمت کی ہے - وزیراعظم پاکستان عمران خان نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے-/۹۸۸/ ن۹۴۰