رسا نیوز ایجنسی کے مطابق،اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی نے برطانوی اخبار 'فنانشل ٹائمز' کیلئے اپنے ایک خصوصی مضمون میں کہا کہ ایران اور یورپ کے درمیان تعاون سے نہ صرف طویل مدت مشترکہ مفادات کو یقینی بنایا جائے گا بلکہ یہ عمل عالمی امن و سلامتی کی بالادستی کا ضامن بھی ہے.
ایران کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ آج دنیا معاشی بحران، سماجی مشکلات، پناہ گزین، دہشتگردی اور انتپاپسندی جیسے مسائل سے دوچار ہے ایسے میں امریکہ کی موجودہ خارجہ پالیسی نے ان مشکلات کو مزید پیچیدہ اور دشوار کردیا ہے.
صدر روحانی نے ایران جوہری معاہدے کو تاریخ کی سب سے بڑی سفارتکاری کی فتح قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ یورپی ممالک اس معاہدے کو برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں لہذا وہ چند ملکوں کو چھوڑ کر پوری دنیا کے ساتھ ایک ہوئے ہیں تا کہ اس معاہدے کو بچائیں.انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جوہری معاہدہ صرف ایک شرط پر بچ سکتا ہے اور وہ یہ کہ اس معاہدے سے ایرانی عوام کے مفادات حاصل ہوں.
صدر مملکت نے کہا کہ امریکہ نے جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر علیحدگی اختیار کرکے سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کی اور ایران پر ایک بار پھر پابندیاں عائد کیں۔
ایران کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی نے کہا کہ یورپ اور اسی طرح چین اور روس ایران پر 4 نومبر سے امریکی پابندیوں سے پہلے اپنے پیکیج کا اعلان کریں جو امریکی پابندیوں کا توڑ ہو/۹۸۸/ن۹۴۰