رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانسیسی صدر میکرون نے دہشت کے ماحول اور انتہا پسندانہ قوم پرستی کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دنیا انیس سو تیس کے عشرے جیسی دنیا دکھائی دینے لگی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دہشت کے ماحول، انتہا پسند قوم پرستی اور اقتصادی بحران کے نتائج نے یورپ کو اختلاف و تفرقے سے دوچار کردیا ہے اور آج تقریبا وہ ساری باتیں دوہرائی جارہی ہیں جو پہلی جنگ عظیم کے بعد کی جاتی تھیں۔
فرانسیسی صدر نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہ یہ صورتحال حیرت ناک ہے اپنے مخاطبین سے کہا کہ وہ ہوشیار رہیں اور یہ جاننے کی کوشش کریں کہ اس صورتحال کا مقابلہ کیسے کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج سب کو جمہوریت اور ڈیموکریسی کی طاقت پر بھروسہ رکھنا چاہئے -
فرانسیسی صدر نے کہا کہ آج یورپ کو خطرہ لاحق ہے اور یہ خطرہ قوم پرستی کے نظرئے کی بنیاد پر یورپ والوں میں اختلاف ڈالنے کا ہے-
انہوں نےکہا کہ آج امریکا میں بھی انتہا پسند قوم پرستی کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰