رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے حجہ کے حرض علاقے پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد شہید ہو گئے۔
شہید ہونے والوں میں والد اور والدہ کے علاوہ ان کے 6 بچے بھی شامل ہیں جن کی عمریں 2 سے 12 سال کے درمیان ہیں۔ اس وحشیانہ بمباری میں دو افراد زخمی بھی ہوئے۔
ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے صرف چند گھنٹوں کے اندر شہر الحدیدہ پر 30 بار بمباری کی۔
الحدیدہ کے آس پاس کے علاقوں پر بھی کی جانے والی جارحیت میں متعدد عام شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر صوبے صنعا پر بھی حملہ کیا گیا اور متعدد بار بمباری کی گئی۔
دریں اثنا یمن کی مسلح افواج کے ڈپٹی ترجمان عزیز راشد نے الحدیدہ پر سعودی جارحیت کے بارے میں کہا ہے کہ دشمن الحدیدہ میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکے گا اور اسے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس سے منھ کی کھانا پڑے گی۔
یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد نے شمالی صوبے صعدہ کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا۔
المسیرہ ٹیلیویژن کے حوالے سے موصولہ رپورٹ کے مطابق صوبے صعدہ کے ضلع باقم میں رہائشی علاقوں اور زرعی اراضی کو نشانہ بنائے جانے کے نتیجے میں خاصان نقصان پہنچا۔
ادھر الحدیدہ کے ضلع الحالی کے علاقوں پر سعودی اتحاد کی جارحیت میں بھی ایک یمنی شہری شہید اور کم از کم دس دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
دریں اثنا یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی جارحیت کے جواب میں کئی اقدامات کئے اور جنوبی سعودی عرب کے علاقے جیزان کے قریب النار کے مشرقی پہاڑی علاقے میں سعودی اتحاد کی پیش قدمی کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی کارروائیوں میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کو بھاری نقصان پہنچا اور کئی فوجی ہلاک و زخمی ہوگئے۔
یمنی فوج نے علب گذرگاہ اور عسیر کے علاقے مجازہ کے مغرب میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر گولہ باری کی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/