25 November 2018 - 13:27
News ID: 437744
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کہا کہ حالیہ دہشگردی کے واقعات کا مقصد عوام میں بے چینی اور مایوسی پھیلانا تھا ۔
 حجت الاسلام و المسلمین راجہ ناصر عباس جعفری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: مذہب اور قوم پرستی کے نام پر نفرتیں پھیلانے والے ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ۔آرمی چیف کی اسرائیل کو تسلیم نا کرنے کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں ،لوئر اورکزئی اور چینی قونصل خانے پر حملہ کرنے والے بزدل لوگ تھے،

 انہوں نے کہا کہ حالیہ دہشگردی کے واقعات کا مقصد عوام میں بے چینی اور مایوسی پھیلانا تھا کہ پاکستان میں کبھی امن قائم نہیں ہو سکتا۔حالیہ دہشگردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔بے گناہوں اور غریبوں پر حملہ کرنے والے دراصل درندے ہیں وطن پرستی یا مذہب کی آڑ میں بے گناہوں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں سے حکومت آہنی ہاتھو ں سے نمٹے اورکزئی میں لوکل لوگوں کے ساتھ مل کر سیکورٹی کا میکینزیم بنایا جائے ۔حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی رٹ قائم رکھے اور شدت پسندوں سے مرعوب نا ہو ،اب تجربوں کا وقت گزر چکا ہے سیکورٹی اقدامات کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں حکومت رسمی بیانات کےبجائے عملی اقدامات کرےاور عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

 ان کا مذید کہنا تھا کہ جو بھی دہشتگردی کے واقعات میں جان کی بازی ہارئے وہ ہمارے وطن کے بیٹے تھے شہیدوں کو مسلکوں او ر قوموں میں تقسیم نا کیا جائے،امت مسلمہ اگر بنی رحمت ﷺ کے پرچم تلے جمع ہوجائیں تو کامیابی یقینی ہے جو لوگ مسلمانوں میں تقسیم کی بات کرتے ہیں وہ اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہیں ۔ناموس رسالت کے نام پر ناموس رسالت کی تحریک کو نقصان پہنچایاگیا ہے ۔تمام مسلمان نبی اکرم ص کی حرمت پر جان دینے کے لئے تیار ہیں ۔ہم پوری امت کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں وحدت اور اتحاد کے ساتھ مل کر وطن عزیز کو بحرانوں سے نکالیںیمن ہو یا غزہ یا پھر کشمیر کے مظلومین ہم دنیا بھر کے مظلومین کے ساتھ ہیں ۔پاکستان کی پارلیمنٹ میں اسرائیل کے حق میں گفتگوہونا ایک المیہ سے کم نہیں تھا ۔جس نے عوام کو تذبذب میں ڈالا ہم آرمی چیف کے  اسرائیل کو تسلیم نا کرنے کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں ان کے اس بیان سے عوام کے بہت سے خدشات اور پروپگنڈے دم توڑ گئے ہیں ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬