رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل آفس نے صدر سلامتی کونسل کے نام ایک مراسلے میں کہا کہ سعودی عرب ایران میں سیکورٹی اور معاشی تخریب کاری کے لئے منصوبہ بندی کررہا ہے جس کے خلاف عالمی برادری کو نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے اس مراسلے میں ایران میں داخلی بحران پیدا کرنے کیلئے دہشتگرد گروہوں کی حمایت سے متعلق سعودی حکام کے بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسے سعودی عرب کا خطرناک اقدام قرار دیا۔
ایران نے اس خط میں کہا کہ ایران کے پاس کافی ثبوت موجود ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب ایران میں سیکورٹی اور معاشی لحاظ سے تخریب کاری کے لئے منصوبہ بندی کررہا ہے
اس مراسلے میں آیا ہے کہ سعودی عرب نے ایرانی معیشت کو نقصان پہنچانے اور ایرانی حکام کے قتل کی منصوبہ بندی کے لئے کرائے کے دہشتگردوں کے استعمال پر واضح انداز میں بات کی تھی۔ایران نے یمن کے مظلوم عوام کے خلاف جاری سعودی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ یمن کے خلاف مظالم کو روکنے کے لئے آگے بڑھے اور ان جرائم پر سعودیوں کا مواخذہ کرے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/