رسا ایجنسی کی الفرات نیوز سے رپورٹ کے مطابق، برهم صالح نے کہا کہ ہمیں اس دن کو یاد کرنا چاہیے جب داعش یہاں آئی اور یہ بھی کہ داعش کی شکست مرجع تقلید کے فتوے اور رضاکاروں کے میدان میں آنے سے ممکن ہوئی۔
جشن کامیابی کی تقریب سے خطاب میں انکا کہنا تھا کہ شہداء کو فراموش نہیں کرنا چاہیے جنکی قربانیوں سے یہ سب ممکن ہوا ہے۔
برهم صالح نے مزید کہا: داعش کے خلاف کامیابی فوجی کامیابی تھی اور اب کرپشن کو شکست دیکر اس فتح کواقتصادی فتح سے مکمل کرنے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم کابینہ کے لیے کام کررہا ہے۔
عراقی صدر نے کہا کہ اختلاف ایک قدرتی امر ہے لیکن اختلاف کی وجہ سے کابینہ کی تشکیل کو تاخیر میں ڈالنا نہیں چاہیے۔
یاد رہے کہ چار سال پہلے آیتالله العظمی سیدعلی سیستانی نے داعش کی وحشیانہ کارروائیوں کے بعد فتوی صادر کیا کہ داعش کے خلاف عوام اٹھ کھڑے ہوں جسکے بعد رضاکار فورسز کے میدان میں آنے سے داعش کو عراق میں شکست ہوئی تھی۔/ ۹۸۸/ ن۹۴۰