رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے نماز جمعہ کے بعد بعض شرپسند عناصر کی جانب سے مرکزی جامع مسجد سرینگر جو مسلمانان کشمیر کی سب سے بڑی عبادگاہ اور روحانی مرکز ہے، کے تقدس اور حرمت کو پامال کرنے کی کوششوں پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
انجمن اوقاف نے واضح کیا کہ شرپسند عناصر کی اس طرح کی مذموم کوشش اور جامع مسجد کے تقدس کو پامال کرنے کی کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ کچھ عرصہ سے دیکھنے میں آرہا ہے کہ جمعۃ المبارک کے مقدس دن جب اس روحانی مرکز میں دور دراز علاقوں سے مسلمان اصلاحی و روحانی مواعظ سے مستفید ہونے کے لئے ذوق و شوق سے یہاں آتے ہیں، عین اُسی وقت کچھ شرپسند عناصر اپنے حقیر مقاصد کے حصول کے لئے افراتفری کا ماحول پیدا کرتے ہیں۔
انجمن اوقاف کے بیان میں کہا گیا کہ کل نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد میں کچھ شرپسند عناصر جوتوں سمیت ممبر رسول اللہ (ص) پر چڑھ گئے اور وہاں داعش کا پرچم لہرانے کی کوشش کی۔
بیان میں کہا گیا کہ اس طرح سے اس عظیم روحانی مرکز کے تقدس اور اہمیت کو پامال کرتے ہوئے اسلام دشمن عناصر نے تمام امت اسلامی کے جذبات کو ٹھیس پہونچائی۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے بلکہ اس طرح کی حرکت کسی بھی باغیرت مسلمان سے ہرگز سرزد نہیں ہوسکتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ ماضی میں بھی اس عظیم روحانی مرکز کو مختلف حربوں سے زک پہنچانے کی ناپاک کوششیں ہوتی رہی ہیں تاہم اب ایسا لگ رہا ہے کہ باز سر پھرے عناصر اپنے ناپاک عزائم سے باز آنے والے نہیں ہے لہذا انجمن اوقاف آئندہ اس طرح کی کسی بھی غیر اسلامی حرکت کے سدباب کے لئے راست اقدامات اٹھانے پر غور کررہی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/