رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد گروہ داعش نے ھندوستان میں "ولایت الہند" کے نام سے صوبے کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
دہشت گرد گروہ داعش نے اپنے اعماق نیوز ایجنسی کے ذریعہ اعلان کیا ہے اس نے ھندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں"ولایت الہند" نامی ایک صوبہ بنا لیا ہے۔
داعش کی خبروں کو اعلان کرنے والے اس نیوز ایجنسی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں واقع قصبے اعمشی پورہ میں داعش کے جنگجوؤں نے ایک جھڑپ میں متعدد بھارتی فوجی بھی مارے ہیں اور داعش کا ایک جنگجو بھی ہلاک ہوا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ھندوستانی پولیس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ شوپیاں میں اشفاق احمد صوفی نامی داعش کا ایک جنگجو جھڑپ کے دوران مارا گیا ہے۔
بھارتی فوج کے ایک افسر نے اپنی شناخت خفیہ رکھتے ہوئے خبر ایجنسی رائٹرز کو بتایا تھا کہ اشفاق احمد صوفی ماضی میں مختلف تنظیموں کے ساتھ وابستہ رہے تھے اور انھوں نے حال ہی میں داعش کی بیعت کی تھی۔
اعماق کی خبر پر بھارت کی طرف سے کسی سرکاری عہدے دار نے فی الحال کوئی بیان نہیں دیا۔
خیال رہے کہ 2014ء میں داعش کے لیڈر ابو بکر البغدادی نے عراق کے شہر موصل میں خلافت کے قیام کا اعلان کیا تھا اور بعد ازاں اپنے دائرہ کار کو شام تک پھیلا دیا تھا۔
شدت پسند تنظیم داعش کو عراق اور شام میں بڑی حد تک شکست دی جا چکی ہے لیکن وہ افغانستان میں بھی فعال ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔
داعش کے متعلق عالمی ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں کئی مرتبہ آئی ہیں کہ وہ افغانستان میں اپنے قدم جمانے کی کوشش کررہی ہے۔
اس حوالے سے اس کی طالبان کے ساتھ متعدد جھڑپوں کی اطلاعات بھی منظر عام پر آتی رہی ہیں۔ مذکورہ جنگجو گروہ گوریلا کارروائیوں اور خودکش حملوں کے حوالے سے بدنام ہے اور ایسٹر پر سری لنکا میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی۔
دنیا بھر کے مختلف حصوں میں دہشتگردانہ کارروائیاں سرانجام دینے والی دہشتگرد گروہ داعش کے متعلق یہ تاثر بھی پایا جاتا ہے کہ اسے اسرائیل کی پشت پناہی حاصل ہے اور اسلامی ممالک کو دہشتگردی کے ذریعے تباہ کرنے کی دور رس صہیونی سازش کا ایک اہم حصہ ہے۔
واضح رہے کہ ھندوستان میں داعش کا وجود برسر اقتدار حکومت اور اسرائیل کے بہترین تعلق کا نتیجہ ہے بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ ھندوستان کی حکومت کی یہ ایک سازش ہے تا کہ اس ملک میں مسلمانوں کو بدنام کیا جائے اور انتخابات میں کامیابی حاصل کی جائے ۔