رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اراک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی جوہری ادارے کے ترجمان نے کہا کہ ایران نے یورینیم کی پیداوار میں تھوڑا اضافہ اور یورینیم کو کم درجہ میں 67 ۔ 3 فیصد سے مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارا معاہدہ 130 ٹن یورینیم کی حد تک نہیں ہے اس کے بعد ایران نے سنگین پانی کو صادر کرنے کے بجائے دوسری صنعتوں میں استفادہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سنگين پانی کی عالمی سطح پر بڑی قدر و قیمت ہے۔
انھوں نے کہا کہ ابھی یورپی ممالک کے پاس اپنے وعدوں پر عمل کرنے کے لئے وقت باقی ہے۔ ایران کی طرف سے یورپی ممالک کو مقررہ وقت سے زیادہ مہلت نہیں دی جائےگی۔
کمالوندی نے کہا کہ ایٹمی صنعت کا ملک کے اقتصادی رشد میں اہم کردار ہے اور ایران کسی کو ایٹمی صنعت تباہ کرنے کی اجازت نہیں دےگا۔ پر امن ایٹمی ٹیکنالوجی کا حصول ایران کا مسلّم حق ہے ۔