رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر محسن علی اصغری کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف اے ایس او اور اصغریہ علم و عمل تحریک کی جانب سے سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے اور دیگر ملی جماعتوں کیجانب سے مذمتی بیان جاری کئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق قاسم آباد فیز 2 حیدرآباد کے علاقے میں اصغریہ اسٹوڈنٹس کا اقراء قرآن سینٹر اور دفتر ہے، انسداد تجاوزات مہم کے تحت حیدرآباد پولیس اس علاقہ میں کارروائی کروانے کیلئے آئی، تو علاقے کے کچھ مالکان مکان نے پولیس کو مار پیٹا، جو کہ قانونی جرم تھا، اس واقعہ سے اقرا قرآن سینٹر کا کوئی تعلق نہیں تھا، تاہم پولیس نے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے 150 سے زائد افراد کیخلاف مقدمہ درج کر دیا۔
پولیس دوسرے روز صبح کارروائی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں مرد و خواتین کو گرفتار کرکے لے گئی، اس دوران اقرا قرآن سینٹر پر موجود اصغریہ اسٹوڈنٹس کے مرکزی صدر محسن علی اصغری کو بھی حراست میں لے لیا۔
اے ایس او کے مرکزی صدر محسن علی کی گرفتاری کے خلاف تنظیمی ذمہ داران نے کمشنر حیدرآباد سے لیکر ایس ایچ او تک سب سے تفصیلی ملاقاتیں کیں، ہر زمہ دار نے تسلیم کیا کہ محسن علی بیگناہ ہیں، مگر 6 دن ہوگئے، انہیں کو رہا نہیں کیا جا رہا، جس کیخلاف اصغریہ اسٹوڈنٹس اور اصغریہ تحریک کی جانب سے آج بروز منگل بھٹ شاہ ضلع مٹیاری، جام صاحب نواب شاہ، رانی پور، بوزدار وڈا خیرپورمیرس، صالح پٹ سکر، گھوٹکی، وارہ لاڑکانہ، کے این شاہ دادو سمیت سندھ کے ،مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کئے گئے۔ شرکاء نے پُرامن مظاہرے کرتے ہوئے لبیک یاحسینؑ اور مظلوم اسیر محسن علی کے حق میں نعرے بلند انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔